گھر سے باہر نکلنے کیلئے کیا پولیس کی اجازت ضروری؟

   

ایڈوکیٹ جنرل سے ہائی کورٹ کا سوال، کانگریس قائدین کی گرفتاری کے خلاف درخواست داخل
حیدرآباد۔ 19 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ میں کانگریس قائدین کی گرفتاریوں کے خلاف ہائی کورٹ میں دائر کردہ درخواست کی آج سماعت ہوئی۔ صدرپردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کے علاوہ دیگر ارکان پارلیمنٹ کے بشمول 12 درخواستیں داخل کی گئی تھیں۔ درخواست گزاروں کی جانب سے نامور وکیل رچنا ریڈی نے دلائل پیش کئے اور بتایا کہ یکم جون تا 13 جون کے درمیان کانگریس قائدین کو گرفتار کیا گیا اور بعض کو گھروں پر نظربند رکھا گیا۔ کانگریس قائدین کے خلاف حکومت انتقامی کارروائی کررہی ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے بتایا کہ ارکان پارلیمنٹ کو تین مرتبہ گرفتار کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتاریوں کے بعد عدالت میں کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔ کورونا وائرس کا بہانہ بناکر حکومت کانگریس قائدین کو کسی بھی احتجاج کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ وزارت صحت کی گائیڈ لائینس کے مطابق کانگریس قائدین احتجاج کرنا چاہتے تھے۔ لیکن حکومت نے پولیس کے ذریعہ احتجاج کو ناکام بنادیا۔ ایک مرحلہ پر عدالت نے سوال کیا کہ غریبوں میں اشیائے ضروریہ کی تقسیم کے لیے جانے والوں کو کس طرح روکا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کی گرفتاریوں سے متعلق تفصیلات عدالت میں پیش کی گئیں۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے کہا کہ سیاسی مقصد براری کے تحت کانگریس قائدین کالیشورم پراجیکٹ کے دورے کے لیے جانا چاہتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس قائدین نے کووڈ۔19 تحدیدات کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2 جون کو تلنگانہ کے یوم تاسیس کے موقع پر کانگریس نے آبپاشی پراجیکٹس کے دورے کے لیے جلادیکشا پروگرام کا اعلان کیا تھا۔ اس پروگرام عوام کی بڑے پیمانے پر شرکت کے خطرے کو دیکھتے ہوئے اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی اجازت حاصل نہیں کی گئی۔ عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل سے پوچھا کہ گھر سے باہر نکلنے کے لیے کیا پولیس سے اجازت ضروری ہے۔ حکومت کو پیر تک تمام تفصیلات کے ساتھ جوابی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت کو ملتوی کردیا گیا۔