گیارہ اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ بیان جاری کیا‘ حکومت سے زراعی قوانین کو برخواست کرنے کا حکومت سے کیامطالبہ

,

   

نئی دہلی۔اپوزیشن کی گیارہ سے زائد سیاسی جماعتوں نے جمعرات کے روز مرکزی حکومت سے نئے زراعی قوانین کو برخواست کرنے کا مطالبہ کیااور کہاکہ ان کے خلاف”بے بنیاد الزامات لگانا“ بندکریں کیونکہ اس کے بعد بھی قومی درالحکومت کی مختلف سرحدوں پر مرکزی حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں میں نافذ قوانین کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیاکہ زراعی اصلاحات پر کسانوں اور متعلقہ اصحاب سے بات کی جائے‘ جو پارلیمنٹ کے مشترکہ یا خصوصی اجلاس کی طلبہ کے ذریعہ پارلیمنٹ میں تسلیم کرنے کی بنیاد پر ہو اس پر غور کیاجانا چاہئے۔

کانگریس لیڈرراہول گاندھی‘ این سی پی کے شرد پوار‘ نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ اور سی پی ائی (ایم) کے ستیا رام یچوری کے علاوہ دیگر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مذکورہ حزب اختلاف نے سختی کے ساتھ وزیراعظم کی جانب سے لگائے گئے ان الزامات پر احتجاج کیاجس میں انہوں نے نئے زراعی قوانین کے متعلق کسانوں سے ”باربارجھوٹ بول رہے ہیں“ اور ”ان کا اپنی سیاست کے لئے استعمال کررہے ہیں“۔

مذکورہ بیان میں لکھا ہے کہ ”ہم جس نے یہ دستخطیں کی ہیں‘ احتجاج کررہے کسانوں سے اپنی یگانگت کا اظہار کرتے ہیں۔

سمیوکت کسان مورچہ کے بیان کے تحت ملک سے کسانوں کی 500سے زائد تنظیمیں جاری تاریخی جدوجہد کا حصہ ہیں۔ ان میں سے کئی کسانوں نے پارلیمنٹ میں مذکورہ بل پر بحث یا مناسب غور کے بغیر پیش کئے جانے کے وقت ہی شدید احتجاج کیاتھا۔

اس قانون پر رائے دہی کی مانگ کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کو برطرف کردیاگیاتھا“۔اس بات سے انہوں نے انکار کیاکہ وہ پہلے زراعی اصلاحات کے حامی تھے اورکہاکہ وہ ہندوستان کی زراعت کو مستحکم کرنے والے اصلاحات چاہتے تھے‘ کاشت کاروں کی خوشحالی اور زراعت کی حفاظت کے متمنی تھے۔

وہیں موجودہ زراعی قوانین ان تمام عنصر کو نظر انداز کرنے والے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”سب سے بڑا جھوٹ“ مذکورہ حکومت کے جھوٹے پروپگنڈوں میں سے ایک ایم ایس پی پر بولی جانے والی باتیں ہیں۔

مذکورہ بیان میں استفسار کیاگیاہے کہ ”مذکورہ وزیراعظم کا دعوی ہے کہ وہ سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ پر اس ضمن میں کاروائی کررہے ہیں۔

اسرپورٹ میں سفارش کی گئی تھی کہ ایم ایس پی برائے لاگت2+50فیصد ہونا چاہئے وہیں یہ حکومت بہترین نفاذA2+50فیصد ہے۔

درحقیقت حکومت نے سپریم کورٹ میں بتایاہے کہ وہ ایم ایس پی پر C2+50فیصد کے لئے عاجز ہے۔ جھوٹ کون پھیلا رہا ہے۔“اسی سال 26نومبر سے کسان دہلی کی مختلف سرحدوں پر مرکزی حکومت کے تین نئے زراعی قوانین کے خلاف مسلسل احتجاج کررہے ہیں