ہائیکورٹ ججس کے تبادلے، کولجیم کا فیصلہ

   

راہول گاندھی کی سزا پر حکم التواء جاری کرنے سے انکار والے جج بھی شامل

حیدرآباد۔12۔اگسٹ(سیاست نیوز) چیف جسٹس آف انڈیا کی زیر صدارت کولیجیم نے ملک کے مختلف ہائی کورٹس میں برسر خدمت 23 ہائی کورٹ ججس کے تبادلوں کا فیصلہ کیا ہے جس میں رکن پارلیمنٹ کانگریس مسٹر راہول گاندھی کی سزاء پر حکم التواء جاری کرنے سے انکار کرنے والے ہائی کورٹ جج بھی شامل ہیں۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ کی زیر قیادت کولیجیم نے انصاف رسانی کے عمل کو بہتر بنانے کے منصوبہ کے تحت کئے جانے والے اس اقدام کے متعلق قراداد سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کی جس میں 9 ججس کے نام دیئے گئے جن میں 4کا تعلق گجرات ہائی کورٹ سے ہے جبکہ 4 ججس کا تعلق پنجاب سے ہے اور ایک ہریانہ سے تعلق رکھنے والے جسٹس ہیں۔جسٹس پرچاک جو گجرات ہائی کورٹ میں خدمات انجام دے رہے تھے اور انہوں نے راہول گاندھی کی سزاء پر حکم التواء جاری کرنے سے انکار کردیا تھا انہیں پٹنہ ہائی کورٹ تبادلہ کی سفارش کی گئی ہے۔ گجرات ہائی کورٹ میں راہول گاندھی کی سزاء پر حکم التواء کی درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس پرچاک نے راہول گاندھی پر 10 دیگر مقدمات کے جاری رہنے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی سزاء پر حکم التواء جاری کرنے سے انکار کردیا تھا لیکن بعد ازاں سپریم کورٹ نے 4اگسٹ کو ان کی سزاء پر حکم التواء جاری کردیا ۔ 2019 کے مقدمہ میں راہول گاندھی کو ہوئی 2سال کی سزاء کے معاملہ میں حکم التواء جاری کرنے سے انکار کرنے والے ہائی کورٹ جج کے علاوہ دیگر ججس کے بھی تبادلوں کی سفارش کی گئی ہے۔م