اترپردیش۔ مبینہ اجتماعی عصمت ریزی کے معاملے کے مذکورہ چار ملزمین کے متعلق اترپردیش کے ہتھرس سے خبر آرہے ہیں کہ سپریڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کو مکتوب لکھ کر اس بات کا دعوی کررہے ہیں
کہ وہ بے گناہ ہیں اور انہیں اس معاملے میں فرضی مقدمے میں پھنسایاگیاہے۔ مذکورہ لیٹر علی گڑھ ضلع جیل سے لکھا گیاہے‘ جہاں پریہ چاروں قید ہے‘ سوشیل میڈیاپر یہ لیٹر وائرل ہوا ہے۔
یوٹیوب کلپ
مکتو ب میں مرکزی ملزم سندیپ بھی کہہ رہا ہے کہ وہ مبینہ اجتماعی عصمت ریزی کی متاثرہ کا دوست تھا‘
کیونکہ اس کی ماں او ربھائی نے مذکورہ 19سالہ دلت عورت کے ساتھ مارپیٹ کی تھی‘ شدید طور پر زخمی ہونے کی وجہہ بنا اور اس کی موت واقع ہوئی ہے۔
ہتھرس کے ایس پی ونیت جیسوال نے بھی مکتوب موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”ان چار ملزمین نے علی گڑھ ضلع جیل کے سپریڈنٹ کو لیٹر دیا اور انہوں نے یہ لیٹر میرے حوالے کیا۔میں نے اس لیٹر وصول کیااور قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی“۔
اس کیس کے چار ملزمین سندیپ‘ لو کش‘ روی اور راموعرف رام کمار کے انگوٹھوں کے نشانات پر مشتمل مذکورہ لیٹر7اکٹوبر کو لکھا گیاہے ان کے ناموں کا ذکر بھی ہے۔
ہتھرس ایس پی کو مرکزی ملزم سندیپ کی جانب سے یہ مکتوب تحریر کیاگیاہے۔اس لیٹر میں کہاگیاہے کہ مذکورہ عورت اورمرکزی ملزم ایک ہی گاؤں سے ہوتا ہے‘
وہ دوست ہیں اور ایک دوسرے ملاقات کرسکتے ہیں‘ فون پر بات بھی کیاکرتے تھے‘
مگر لڑکی کے گھر والوں نے اس دوستی کو منظوری نہیں دی تھی۔
جس روز یہ مبینہ واقعہ پیش آیاتھا‘ سندیپ نے کہاکہ اس متوفی سے ملاقات کیا مگر لڑکی کی ماں اور بھائی دونوں وہاں پر موجود تھے اور انہوں نے سندیپ سے چلے جانے کو کہا‘
جس کے فوری بعد سندیپ گھر واپس لوٹ گیاتھا۔
اس مکتوب میں مرکزی ملزم نے تحریر کیاہے کہ بعد میں اس کو گاؤں والوں سے اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ لڑکی کی ماں اور بھائی نے اس کو بڑی بے رحمی کے ساتھ اس دوستی کی وجہہ سے پیٹا‘ جس کی وجہہ سے وہ شدید طور پر زخمی ہوگئی اور یہی اس کی موت کی وجہہ بھی ہے۔
اس نے یہ بھی کہا ہے کہ عورت کو نہ تو اس نے پیٹا اور نہ ہی کوئی بدسلوکی کی ہے اور اس کی ماں اور بھائی نے فرضی مقدمہ میں ماخوذ کرتے کیااور مذکورہ تینوں کو جیل بھیجانے کاکام کیاہے۔
سندیپ نے اشارہ دیتے ہوئے کہاکہ مذکورہ تین ملزمین بشمول روی اور رامو اس کے چچا ہیں جنھیں ”فرضی“ کیس میں مختلف ایام کے دوران جیل بھیج دیاگیاہے۔
مذکورہ ملزمین نے دعوی کیاہے وہ بے قصور ہیں اور ایس پی پرزوردیاکہ وہ معاملے کی جانچ کریں اور ان کے ساتھ انصاف کویقینی بنائیں۔
مذکورہ 19سالہ ہتھرس مبینہ اجتماعی عصمت ریزی کی متاثرہ کی دہلی کے اسپتال میں موت ہوگئی ہے۔