ہریش راؤ نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کا چیلنج قبول کرلیا

   

15 اگست تک کسانوں کا قرض معاف کرنے پر اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے ضمنی انتخاب میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا

حیدرآباد ۔ 24 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے سینئیر رکن اسمبلی سابق وزیر ٹی ہریش راؤ نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کا چیلنج قبول کرلیا ۔ 15 اگست تک کسانوں کے قرض معاف کرنے پر اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوجانے کا اعلان کیا ۔ بصورت دیگر چیف منسٹر کے عہدے سے مستعفی ہوتے کیا ریونت ریڈی سے استفسار کیا ؟ سنگاریڈی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ وہ چیف منسٹر کے چیلنج کو قبول کررہے ہیں ۔ حکمران جماعت پر وعدوں کی تکمیل کے لیے دباؤ ڈالنا اپوزیشن کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ 26 اپریل کو اسمبلی کے سامنے موجود یادگار شہیداں کے پاس پہونچیں گے ۔ چیف منسٹر سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھی پہونچے اور 15 اگست سے قبل 6 گیارنٹی پر عمل کرنے کی قسم کھائے اور ساتھ ہی 15 اگست تک کسانوں کے مکمل قرض معاف کریں ۔ اگر حکومت کی جانب سے قرض معاف کردیا گیا تو وہ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوجائیں گے اور ضمنی انتخاب میں مقابلہ بھی نہیں کریں گے ۔ قرض معاف نہ کرنے کی صورت میں چیف منسٹر کے عہدے سے مستعفی ہوجانے کا ریونت ریڈی کو چیلنج کیا۔ ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ انہیں عہدوں سے زیادہ عوام کی فلاح و بہبود عزیز ہے ۔ ماضی میں ریونت ریڈی نے کوڑنگل سے شکست ہوجانے پر سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کرنے کے بعد ریونت ریڈی نے اپنے عہدے سے راہ فرار اختیار کی ۔ کانگریس پارٹی نے 6 گیارنٹی پر 9 دسمبر کو عمل کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے انحراف کیا ۔ وعدوں کی خلاف ورزی کرنا پارٹیاں تبدیل کرنا ریونت ریڈی کی عادت ہے ۔ انتخابات میں عوام سے کئے گئے وعدوں پر عمل کرنے کا مطالبہ کرنے پر پارٹی کو منسوخ کرلینے کا ڈیمانڈ کرنا مضحکہ خیز ہے ۔ اقتدار حاصل کرنے کے اندرون 100 یوم 6 ضمانتوں پر عمل کرنے کا سونیا گاندھی نے مکتوب روانہ کرتے ہوئے عوام سے وعدہ کیا تھا ۔ 120 دن گذر جانے کے بعد بھی وعدوں پر عمل نہیں کیا گیا ۔ مہا لکشمی اسکیم کے تحت خواتین کو ماہانہ 2500 روپئے معاوضہ کیوں نہیں دیا جارہا ہے ۔ حکومت سے استفسار کیا ۔ کسانوں کو فی ایکر 15 ہزار روپئے ریتوبندھو کیوں نہیں دیا جارہا ہے ۔ دھان پر 500 روپئے بونس کب دیا جائے گا ؟ بیروزگاری بھتہ کہاں ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی 6 کے منجملہ 5 گیارنٹی پر عمل کرنے کا اعلان کررہے ہیں ۔ مگر حقیقت میں کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا ۔ دلفریب وعدوں سے عوام کو دھوکہ دیا جارہا ہے ۔ عوام کے لیے کانگریس پارٹی ناقابل بھروسہ بن گئی ہے ۔۔ 2