ہری دوارمیں کی گئی نفرت انگیز تقریر کرنے والے قائدین کا ویڈیو‘پولیس افیسر کا ساتھ قہقہہ لگا کر ہنسنا حیرت انگیز

,

   

دھرادون۔ دھرم سنسد (خود ساختہ مذہبی اجتماع) کے پانچ مذہبی قائدین ہری دوار میں حالیہ دنوں میں کی گئی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر میں جو ملوث ہیں ایک پولیس افیسر کے ساتھ قہقہہ لگاتے ہوئے دیکھے گئے ہیں‘ جو کہہ رہے ہیں کہ وہ ”ہماری طرف ہوں“ گے۔

حالیہ دنوں میں ہری دوار میں ہوئی ایک تقریب(ڈسمبر16-19کے درمیان) مذکورہ قائدین بشمول یاتی نرسنگ آنند‘ وسیم رضوی‘ سادھو انا پورنا‘ نے ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کی نسل کشی کا کھلے عام اعلان کیاہے۔

منگل کے روز یہ مذکورہ پولیس اسٹیشن کو گئے اور پیغمبر اسلامﷺ‘ اور ان کے تین خلفائے حضرت سیدنا ابوبکرؓ‘ حضرت سید نا عمرؓ اور حضرت سیدنا عثمانؓ کے خلاف وہاں پر شکایت درج کرائی ہے۔

وہ پیغمبر اسلام اور ان خلفائے رسالت ﷺ کو اسلام کو نہیں ماننے والے افراد کے خلاف تشدد کا ذمہ دار ٹہرایا ہے۔ قابل غور بات تو یہ ہے کہ ان خلفائے نبیﷺ پر ”غیر مسلم“ کے خلاف تشدد کا پروپگنڈہ کرنے کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔

اس کے علاوہ یہ بھی الزام لگایا ہے کہ جتیندر تیاگی عرف وسیم رضوی‘ یاتی نرسنگ آنند گری اور دیگر جنھوں نے دھرم سنسد منعقد کیاتھا کو قتل کرنے کی کوشش بھی کی گئی ہے۔

اس شکایت میں انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کسی بھی بنیاد کے بغیر قرآن کو اللہ کی کتاب کے طور پر پیش کرنے کا پروپگنڈہ کیاگیاہے۔

دوران بات چیت جو بظاہر تو دوستانہ دیکھائی دے رہی ہے‘ مذکورہ ہندوتوا قائدین اور وہ پولیس افیسر ”ہر ہر مہادیو“ کے اونچے نعرے لگارہے ہیں۔ نفرت انگیز تقریر کرنے والوں اور پولیس والے کے درمیان میں ہونے والی اس بات چیت پر ٹوئٹر صارفین نے اپنا ردعمل پیش کیاہے

https://twitter.com/PratitiTiyas/status/1475940032624177153?s=20
https://twitter.com/PratitiTiyas/status/1475940032624177153?s=20