ہلدی بورڈ کے قیام اور شوگر فیاکٹری کے احیاء کے وعدے کی عدم تکمیل

   

بی جے پی اور ٹی آر ایس کسانوں کو راحت پہنچانے میں ناکام ، کانگریس کا الزام ، کورٹلہ میں احتجاج

کورٹلہ /30 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاستی حکومت کی عوام دشمن ، کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کورٹلہ ٹاون کے جدید بس اسٹانڈ کے قریب جواڈی نرسنگ راؤ انچارج حلقہ اسمبلی کرشنا راؤ ریاستی قائد کانگریس آئی پارٹی کی قیادت میں کانگریس قائدین ، کارکنوں اور کسان تنظیموں کے قائدین نے ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ۔ جواڈی نرسنگ راؤ نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمہ کو پھول مالا چڑھاکر انہیں بھرپور خراج عقیدت پیش کیا ۔ کانگریس قائدین نے ریاستی حکومت سے کسانوں کے ایک لاکھ کے قرضہ جات معاف کرنے ، دھرنی پورٹل منسوخ کرنے اور شوگر فیاکٹری جو کئی سال سے بند ہے اسے کھلوانے کا مطالبہ کیا ۔ بعد ازاں جواڈی نرسنگ راؤ کی قیادت میں کانگریس آئی پارٹی کے قائدین و کارکن جلوس کی شکل میں امبیڈکر مجسمہ سے آر ڈی او آفس کورٹلہ پہونچے ۔ جواڈی نرسنگ راؤ انچارج حلقہ اسمبلی کے آر ڈی او آفس کے قریب منعقدہ اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے ریاستی و مرکزی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی بی جے پی اور ریاست کی ٹی آر ایس حکومت سے ریاست تلنگانہ کے عوام اور کسان عاجز آچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی اور ریاست کی ٹی آر ایس پارٹی عوام اور کسانوں کے مسائل کی یکسوئی میں یکسر ناکام ہوچکے ہیں ۔ اپنی غلطیوں کی پردہ پوشی کیلئے ایک دوسرے پر الزامات عائد کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے رکن پارلیمنٹ نظام آباد دھرم پوری اروند جنہوں نے پارلیمانی انتخابات کے موقع پر ہلدی بورڈ قیام کا وعدہ کیا تھا ۔ اس وعدہ کو عملی جامہ پہونچانے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔ جبکہ مسٹر کے ودیا ساگر راؤ رکن اسمبلی کورٹلہ جنہوں نے اسمبلی انتخابات کے موقع پر شوگر فیاکٹری کو تین ماہ کے اندر کھلوانے بصورت دیگر شوگر فیاکٹری کے سامنے پھانسی لگاکر خودکشی کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ 4 سال کا عرصہ گذر جانے کے باوجود شوگر فیاکٹری کو کھلوانے سے قاصر رہنے کا رکن اسمبلی کورٹلہ پر الزام عائد کیا ۔ اس پروگرام میں صدر کانگریس آئی پارٹی مسٹر ترملا گنگادھر ، نائب صدر مسٹر ایم اے نعیم ، مسٹر تروپتی ریڈی ، مسٹر امریندر راج ریڈی ، راجندر ریڈی کسان مورچہ کانگریس آئی قائدین کے علاوہ کانگریس آئی پارٹی کے قائدین و کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔