ہمیں دہلی فسادات پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ کانگریس

,

   

نئی دہلی۔کانگریس نے پیر کے روز حکومت پر الزام عائد کیاکہ اپوزیشن پر بلڈزور چلایا اورپارلیمنٹ میں دہلی فسادات کا معاملہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

ادھیر رنگن چودھری پارٹی کے لوک سبھا لیڈر نے کہاکہ ”مذکورہ حکومت نہیں چاہتی ہے کہ دہلی فسادات کے پس پردہ سازش کے زوایہ کو باہر آئے“۔

چودھری نے کہاکہ ”ہم نے بزنس اڈوئزری کمیٹی کو پیغام دیاہے ہم دہلی فسادات کا مسئلہ اٹھائیں گے‘ مگر ہمیں حکومت ایوان میں ”ویواد سے وشواس بل“ متعارف کرا نے کا حوالہ دیتے ہوئے اس پر بات کرنے کی منظوری نہیں دی جارہی ہے۔

ہم اس بل پر بھی بات کرنا چاہتے ہیں‘ مگر مذکورہ حکومت عجلت میں نہیں چاہتی کہ دہلی فسادات کے پس پردہ حقیقت باہر ائے“۔

کانگریس لیڈر نے کہاکہ ”ہم نے مسلسل مذکورہ مسئلے کو اٹھا اور حکومت نے اس کی مخالفت کی“

۔کانگریس نے الزام لگایاکہ کیرالا کے رکن پارلیمنٹ رامیا ہری داس کے ساتھ بدسلوکی کی گئی جس کی وجہہ سے وہ روپڑیں۔

پیر کے روز دہلی فسادات کا مسئلہ پارٹی نے دونوں ایوانوں میں مسئلہ اٹھایا اور ہوم منسٹر امیت شاہ کے استعفیٰ کامطالبہ کیا۔

مذکورہ پارٹی نے وزیراعظم کا ایوان میں اس مسلئے پر بیان کی مانگ کی جس کو ٹریژری بنچ نے تسلیم کرنے سے انکارکردیاہے۔

اس اپوزیشن نے باہر گاندھی کے مجسمہ کے قریب راہول گاندھی کی قیادت میں احتجاج کیا اور مطالبہ کیاکہ دہلی تشدد کی حقیقت منظرعام پر ائے