ہمیں پتہ نہیں جمال خاشقجی کی لاش کہاں ہے: سعودی عرب

,

   

صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں سعودی افسران کو حراست میں لئے جانے کے باوجود سعودی عرب نے کہا ہے کہ اسے نہیں معلوم کہ خاشقجی کی لاش کہاں ہے۔سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے پاکستانی نیوز چینل جیو کو دئے گئے انٹرویو میں کہا کہ خاشقجی کا قتل سعودی افسران نے اپنے انتظامی دائرہ کار کی خلاف ورزی کرکے کیا تھا اور اس سلسلے میں 11افراد کو ملزم بنایا گیا ہے۔ الجبیر نے خاشقجی کی لاش کے سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ ان کی لاش کہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری وکیل نے اس معاملے میں ترکی سے ثبوت کا مطالبہ کیا تھا لیکن وہاں سے کوئی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے حراست میں لئے گئے لوگوں سے خاشقجی کی لاش کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا،’ہم لوگ ابھی جانچ کررہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا،’’ہمارے پاس ابھی کئی امکانات ہیں اور ہم لوگ ان سے پوچھ گچھ کررہے ہیں کہ ان لوگوں نے خاشقجی کی لاش کے ساتھ کیا کیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ جانچ ابھی جاری ہے اور مجھے امید ہے کہ آخر میں سچائی سامنے آ جائے گی‘‘۔

الجبیر نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمس کی رپورٹ کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال پر تبصرہ کرنےسے انکار کردیا۔ نیویارک ٹائمس نے جمعہ کو اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ذریعہ 2017 میں سعودی عرب کے شہزادے اور اعلی افسران کے درمیان ہوئی بات چیت کا پتہ لگایا گیا ہے جس میں وہ خاشقجی کو قتل کرنے کا حکم دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا،’’میں نامعلوم ذرائع کے حوالے سے دی گئی رپورٹ پر تبصرہ نہیں کررہا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ شہزادے نے اس طرح کا حکم نہیں دیا ہے۔ یہ حکومت کا منظور کردہ آپریشن نہیں تھا‘‘۔