ہم آزاد نہیں پابند ہیں!

   

        ایک بات یہ بھی ہے کہ یہاں سے رمضان ختم ہونے کے بعد آپ یہ نہ سمجھیں کہ چھٹی ہوگئی، اب ہم آزاد ہیں، جو چاہیں کریں، ہرگز ایسا نہیں، آپ آزاد بالکل نہیں ہیں، آپ کے گلے میں اسلام کا طوق پڑا ہوا ہے، آپ کی تختی، آپ کے شناختی کارڈ پر لکھا ہے کہ آپ مسلمان ہیں۔ ہم نے آپ کے سامنے آیت پڑھی ، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلَامَ دِينًا ﴾ [سورة المائدة: 3 ] میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا، چاہے کوئی تبدیلی لانا چاہے، سلطنت کہے، بادشاہ کہے کہ ایسا کرو، اور وہ کرنا چاہے، بڑے سے بڑا مسلمان اور علم کا دعویٰ کرنے والا کہے، کچھ ہونے کو نہیں، جو چیز حرام ہے قیامت تک حرام رہے گی، دنیا میں کسی کو اجازت نہیں، اور نہ اس کے لیے مجال ہے کہ اس میں ترمیم کرے، شریعت میں اب کوئی ترمیم نہیں ہو سکتی، وہ چیزیں جو حرام ہیں حرام ہی رہیں گی۔
✍️ حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی رحمۃ اللہ علیہ

پیشکش: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ