ہم بے وقوف ہیں

,

   

عوام کیا کرسکتے ہیں جب خودوزیراعظم ہی خصوصی قانون لگادیں
صدرجمہوریہ محض ربر اسٹامپس جیسا اعلان کرتے ہیں
وزارت داخلہ صبح 5.47 بجے مہاراشٹرا میں صدر راج کا نفاذ واپس لینے کا اعلان کرتی ہے

نئی دہلی ۔ /24 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت کیلئے بی جے پی مرکزی حکومت کی جانب سے دستوری اداروں کو من مانی طریقہ سے استعمال کرنے پر طنز کرتے ہوئے انگریزی اخبار ’’دی ٹیلیگراف‘‘ نے ’’ ہم بے وقوف ہیں‘‘ We the idiots جلی سرخی کے ساتھ لکھا ہے کہ جب وزیراعظم خود خصوصی رول نافذ کریں تو عوام کیا کریں ۔ صدرجمہوریہ ربر اسٹامپ بن کر اس کا اعلان کرتے ہیں ۔ وزارت داخلہ صبح 5.47 بجے مہاراشٹرا میں صدر راج کے نفاذ کو واپس لینے کی اعلامیہ جاری کرتی ہے ۔ مہاراشٹرا میں شیوسینا ۔ این سی پی ۔ کانگریس اتحاد سے بی جے پی نے شاطرانہ طریقہ سے اقتدار چھین لیا ۔ شردپوار کے گروپ میں پھوٹ ڈالکر راتوں رات چیف منسٹر کا چہرہ تبدیل کردیا ۔ ٹیلیگراف کے بشمول کئی اخبارات نے ہفتہ کے دن رپورٹ دی تھی کہ اودھو ٹھاکرے مہاراشٹرا کے چیف منسٹر بن رہے ہیں ۔ لیکن ہفتہ کی صبح بزرگ ایڈیٹر نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا گیا کہ صبح اٹھا پیپر کھولا تو اودھا سی ایم ، موبائیل کھولا تو فڈنویس سی ایم ۔ عوام کو بھی اس طرح گمراہ رکھا گیا کہ اودھو ٹھاکرے چیف منسٹر بن رہے ہیں لیکن صبح ہونے تک فڈنویس کو چیف منسٹر کی حیثیت سے اور اجیت پوار کو ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف دلایا گیا ۔ مہاراشٹرا کے اقتدار کیلئے مرکزی طاقت نے تمام اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر سیاسی اخلاق کی دھجیاں اڑادی ہیں ۔ ارکان اسمبلی کو خریدنے اور انحراف کی سیاست کو ہوا دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ سیاسی رسہ کشی کے ذریعہ حکومت بنانے کو لیکر سیاسی گھمسان جاری ہے ۔ شردپوار نے اجیت پوار کے تمام دعوؤں کو مسترد کردیا ہے اور اپنے ارکان اسمبلی کو لیکر ایک ہوٹل سے لیکر دوسرے ہوٹل میں محفوظ کررہے ہیں ۔ ادھر شیوسینا بھی اپنے ارکان کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام حربے اپنا رہی ہے اور ارکان اسمبلی کو للت ہوٹل میں منتقل کردیا ہے ۔ شردپوار نے اپنے ارکان اسمبلی سے ملاقات کرتے ہوئے مرکز کی سازشوں کو ناکام بنانے کا عہد کیا ہے ۔ کانگریس کے ارکان بھی جے ڈبلیو میرٹ ہوٹل میں مقیم ہیں ۔ کانگریس ۔ این سی پی اور شیوسینا کے تمام ارکان کو قریبی ہوٹلوں میں رکھا جارہا ہے تاکہ ان پر نظر رکھی جاسکے ۔ شردپوار نے اپنے بھتیجے کے دعوؤں کو مسترد کردیا کہ ان کی پارٹی اتوار کی شام بھارتیہ جنتاپارٹی کے ساتھ اتحاد قائم کرے گی اور حکومت بنائے گی ۔ شردپوار نے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ حکومت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ مہاراشٹرا کی سیاست میں کل تک حالات کیا رخ اختیار کریں گے یہ ناقابل قیاس ہیں۔ مرکزی طاقت ہر لمحہ نئے حربے کے ساتھ اقتدار پر جمے رہنے کوشاں ہیں ۔ ملک میں بدترین مثال قائم کی گئی ہے ۔ اجیت پوار اس وقت تذبذب کا شکار نظر آتے ہیں کبھی وہ وزیراعظم مودی کی ستائش کررہے ہیں اور کبھی شردپوار کے گروپ میں ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں ۔