ممبئی۔ مہارشٹرامیں ہنوما ن چالیسا پڑھنے کو لے کر چل رہی کشیدگی پر شیو سینا نے پیر کے روز بی جے پی کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ ہندوتوا ایک ثقافت ہے افرتفری نہیں ہے۔
سینا کے ترجمان ’سامنا‘ نے دعوی کیاکہ آزاد ایم پی نونیت رانا اور ان کی ایم ایل اے رکن اسمبلی روی رانا نے اس سے قبل چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کے گھر ’ماتوشری‘ کے باہر ہنومان چالیسا پڑھنے کا جو اعلان کیاتھا اس کے پس پردہ بی جے پی تھی اور یہ اس کے ’سڑھے ہوئے دماغ‘ کی کارستانی تھی جس کے نتیجے میں برہم شیو سینا کارکنان نے اس جوڑے کے گھر کے سامنے ہفتے کے روز احتجاج کیاتھا۔
مذکورہ مراٹھی روزنامہ کا الزام ہے کہ رانا جوڑے نے شہر کے فضاء کو مکدر کرنا چاہتے ہیں اور کہاکہ انہیں یہ پروگرام لوک سبھا اسپیکرس اوم برلا کے دفتر کی لابی‘ وزیراعظم نریندر مودی اور یونین ہوم منسٹر کے دفتر میں کرنا چاہئے تھا۔ مہارشٹر ا میں ہندتوا اچھا چل رہا ہے کیونکہ یہاں کی قیادت ادھو ٹھاکرے کے ہاتھ میں ہے۔
ریاست میں ہنومان چالیسا پڑھنے پر کوئی پابندی نہیں ہے‘ مگر ماتو شری کے باہر پڑنے کا واقعہ کیوں پیش آرہا ہے“‘ اداریہ میں یہ بات پوچھی گئی ہے۔اس کا کہنا ہے کہ ”بی جے پی کی قائم کردہ افرتفری کی حمایت نہیں کی جاسکتی ہے۔
ہندوتوا ثقافت ہے افرتفری نہیں ہے“۔ ہفتہ کے روز رانا جوڑے کو گرفتار کرلیاگیاتھا۔
پولیس نے اتوار کے روز عدالتی تحویل میں انہیں بھیج دیا اور ان پر حکومت کی مشنری کو چیالنج کرنے او رٹھاکرے کے خلاف بیانات دینے کے حوالے سے غداری کا مقدمہ درج کیاگیاہے۔
اداریہ کا دعوی ہے کہ سینا کا الزام ہے کہ نونیت رانا نے ایک محفوظ حلقہ امرواتی سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لئے فرضی ذات پات کی سند حاصل کی ہے۔ حق بولنے والے رام کے ماننے والے ہنومان تھے‘ نونیت رانا‘ جس کی بنیا دجھوٹ پر ہے‘ ہنومان چالیسا پڑھنے کی سیاست کررہا ہے اور ساری بی جے پی گیلری میں بیٹھ کر اسکو دیکھ رہی ہے“۔
انہوں نے کہاکہ اگر بی جے پی اس طرح کا ہنوما ن چالیسا پڑھنے کے لئے ایک فرضی فرد کے کاندھوں کا سہارا لے رہی ہے تو انہوں نے بھگوان رام او رہنومان کی توہین کی ہے۔
سینا کا دعوی ہے کہ نونیت رانا نے 2019میں سیکولر پارٹیاں جیسے کانگریس او راین سی پی کی حمایت سے لوک سبھا الیکشن میں جیت حاصل کی تھی مگر وہ بی جے پی کے خیمے میں داخل ہوگیا۔
مرکز پر تنقید کرتے ہوئے مراٹھی پبلکشن نے کہا کہ ٹھاکری کی حکومت کے خلاف کچھ بھی بولیں اور مرکزی کی جانب سے سکیورٹی کور حاصل کرلیں۔ واضح رہے کہ رانا کو حال ہی میں مرکزی حکومت کی جانب سے وی ائی پی سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔