ہندوستانی تاریخ کو چھیڑ چھاڑ سے محفوظ رکھا جائے

   

ٹیپوسلطان کے اسباق کو نصاب سے ہٹانے کے فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ

گلبرگہ: ساجد علی رنجولوی صدر حیدرآباد کرناٹک سوشیل جاگرتی فورم گلبرگہ، سید توفیق دیسائی صدر سٹی زن ویلفیر سوسائٹی گلبرگہ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جنگ آزادی میں مسلمانوں کی قربانیوں کی ایک عظیم تاریخ رہی ہے لیکن اب انھیں مسلم رہنماؤں کی سیکولرشبیہ اور حب الوطنی کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ہندوستانی تاریخ کے ساتھ زبردستی چھیڑ چھاڑ کیا جارہا ہے۔ شرمناک عمل تو یہ ہے کہ نہ صرف مسلم مجاہدین کے کارناموں کو تاریخ سے مٹانے کا کھیل چل رہا ہے بلکہ مسلم فرمان رواؤں کے نام پر قائم یادگارشہروں،اسٹیشنوں اور سڑکوں کے نام بھی بدلے جارہے ہیں۔مزید ستم تو یہ ہے کہ اب تو مسلم لیڈروں کی بھی کردار کشی ہورہی ہے۔ انگریزوں کے خلاف سب سے پہلے آواز اٹھانے والے حضرت ٹیپوسلطان شہید کو آج اپنے ہی ملک میں مورود الزام تھہرایا جارہا ہے۔ان کی حب الوطنی پر انگلیاں اتھائی جارہی ہیں۔ کرناٹک میں بی جے پی حکومت جب سے اقتدار پر آئی ہے سب سے پہلے ملک کی تاریخ کو روشن کرنے والے اولین مجاہدین آزادی ٹیپوسلطان کو تاریخ سے مٹانے کی ناپاک کوشش کی ہے، یہ عمل نہ صرف کرناٹک اور میسور کے عقیدتمندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچارہا ہے بلکہ ملک کے لیے قربان ہونیو الے رہنماؤں کی خدمات کو بھی متاثر کررہا ہے۔ گاندھی جی کے شانہ بہ شانہ جنگ آزادی میں لڑائی میں شامل رہنے والے مولانا ابوالکلام آزاد کی خدمات کو بھی فراموش کیا جارہا ہے۔تاریخ سے کون چھیڑ چھاڑ کررہا ہے یہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں۔ گلبرگہ کو کلبرگی اور بیجاپور کو وجئے پور،ٹیپوسلطان کی خدمات کو تعلیمی نصاب سے کسی نے ہٹایا ہے لیکن الٹا مسلم قائدین پر یہ الزام تھونپا جارہا ہے کہ ان حالات میں ہماری بہت بڑی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنے آنے والی نسلوں کو اپنی تاریخ کے بارے مین بتائیں اور جہاں تک ہوسکے تاریخ کو چھیڑ چھاڑ ہونے سے بچائیں۔