ہندوستانی فوج شائد کارگل جنگ بھول گئی :پرویز مشرف

,

   

قومی سیاست میں سرگرم ہونے پاکستان واپسی کی قیاس آرائیاں

اسلام آباد/6 اکٹوبر(سیاست ڈاٹ کام) سابق صدر اور اے پی ایم ایل کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ہندوستانی فوجی شاید کارگل کی جنگ بھول گئی جب ہندوستان نے پاکستان کی فوجیں واپس بھجوانے کے لیے اپنا سفیر بل کلنٹن کے پاس بھیجا تھا۔آل پاکستان مسلم لیگ کے یوم تاسیس کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ہندوستان ، پاکستان کو بار بار جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے، ہندوستان یاد رکھے پاکستانی قوم اور فوج نے چوڑیاں نہیں پہنیں۔سابق آرمی چیف نے کہا کہ ہندوستانی فوج شاید کارگل کی جنگ بھول گئی جب ہندوستان نے کارگل جنگ میں امریکی صدر بل کلنٹن کے پاس اپنا سفیر بھیجا اور کلنٹن سے مدد مانگتے ہوئے پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کی تھی تاکہ پاکستان کارگل سے اپنی فوج واپس بلالے۔مشرف نے کہا کہ انڈیا نے کارگل اور 27 فروری کے واقعے سے سبق نہیں سیکھا، پاکستانی وزیراعظم عمران خان بار بار ہندوستان کو امن کا پیغام دے رہے ہیں، ہم اس مقام پر نہیں جانا چاہتے جہاں پھر آپ کو سبق سکھایا جائے، ہم جنگ کے حامی نہیں لیکن جب میدان میں آئیں گے ہندوستان کو سبق سکھا دیں گے اور پاکستانی قوم اور فوج خون کے آخری قطرے تک لڑے گی۔ سابق صدر نے مزید کہا کہ کشمیر ہماری رگوں میں خون کی طرح بہتا ہے، ہماری مدد کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق صدر پاکستان پرویز مشرف اپنی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کو بحال کرکے قومی سیاست میں واپسی کا ارادہ کررہے ہیں ۔ پاکستان مسلم لیگ نواز حکومت نے سابق صدر کے نومبر 2007 ء میں ایمرجنسی نافذ کرنے پر 2013 ء میں مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ دائر کیا تھا اب اس کو برخواست کردیا گیا تھا ۔ 76 سالہ مشرف 2016 ء میں علاج کیلئے دوبئی روانہ ہوئے تھے ۔ اب وہ پاکستان واپس آکر سرگرم سیاست میں حصہ لیں گے ۔