ہندوستان اور امریکہ کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط

   

دفاع، ٹیکنالوجی، سیمی کنڈکٹر کے شعبوں میں تعاون سے اتفاق
واشنگٹن: وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن نے دونوں ملکوں کے درمیان دفاع، اہم ٹیکنالوجی اور سیمی کنڈکٹرز اور اہم معدنیات کے شعبوں میں تعاون کے لیے کئی معاہدوں کا اعلان کیا ہے ۔ ان میں ہندوستان میں جنگی طیاروں کے انجنوں کی مشترکہ پیداوار، سی گارڈین مسلح ڈرون کی خریداری، کوانٹم کے شعبوں میں تعاون، جدید کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت اور خلائی تحقیق شامل ہیں۔ مودی کے دورہ امریکہ کے دوران دونوں سرکردہ قائدین کی بات چیت کے بعد جاری مشترکہ بیان میں بائیڈن اور وزیر اعظم مودی نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دنیا کی سب سے قریبی پارٹنرشپ میں سے ایک کے وژن کی توثیق کی جو دو ایسے سب بڑے جمہوری ممالک کے بیچ کی شراکت داری جو 21ویں صدی کو امید، آرزو اور اعتماد کے ساتھ دیکھتے ہیں۔ مشترکہ بیان کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کو مضبوط بنانے میں تعاون پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں، امریکی مائیکرو چپ بنانے والی کمپنی مائیکرون ٹیکنالوجی ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر مشن پروگرام کے تعاون سے ہندوستان میں 2.75 ارب ڈالر کے سیمی کنڈکٹر اسمبلی اور ٹیسٹ کمپلیکس کی ترقی میں 80 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ ایک اور امریکی کمپنی اپلائیڈ میٹریلز نے ہندوستان میں ایک سیمی کنڈکٹر سنٹر قائم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ہندوستانی کمپنی ایپسیلن کاربن لمیٹڈ گاڑیوں کی بیٹریاں بنانے کیلئے نئے کارخانے کیلئے 65 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی اور پانچ سال میں اس میں 500 کارکن بھرتی کئے جائیں گے ۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک نے خلاء میں ریسرچ کے نئے محاذوں پر تعاون پر بھی اتفاق کیا ہے ۔ ہندوستان نے آرٹیمس معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور معاہدے میں شامل 26 دیگر ممالک کے ساتھ خلائی تحقیق کے شعبے میں پرامن، مضبوط اور شفاف تعاون کا عہد کیا ہے ۔ہندوستان نے اپنے یہاں ریزر انٹرفیرو میٹر گریویٹیشنل آبزرویٹری کی تعمیر پر 31.8 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کو منظوری دی ہے ۔ گوگل بنگلورو میں اپنے اے آئی ریسرچ سینٹر کے ذریعے ہندوستان کی 100 سے زیادہ زبانوں کی مدد کیلئے ماڈل تیار کیا جارہا ہے ۔ ایٹمی توانائی کے شعبہ میں تحقیق کے منصوبے میں تعاون کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان بحری جہازوں کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے ایک نئے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔