کویت میں موجود ہندوستانی سفارت خانہ کے مطابق ایک ملین سے زائدہندوستانی کویت میں رہتے ہیں‘ جو اس ملک میں سب سے بڑی غیرملکیوں کی تعداد ہے۔
کویت۔ کویت نیوز ایجنسی (کے یو این اے) کی خبر کے مطابق مذکورہ کویت کی حکومت نے چہارشنبہ کویڈ 19سے متعلق سابق میں عائد پروازوں کے امتناعات کے بعد ہندوستان اوردیگر پانچ ممالک سے آنے والی کمرشل پروازوں کے لئے راحت کا اعلان کیاہے۔
مذکورہ پانچ دیگر ممالک میں مصر‘ بنگلہ دیش‘ پاکستان‘ نیپال‘ اورسری لنکا شامل ہیں۔ ان ممالک کے کمرشل پروازوں کے لئے راحت 22اگست2021سے لاگو ہوگی۔
کے یو این اے نے مزید کہا ہے کہ کابینہ اجلاس میں یہ فیصلہ لیاگیا ہے جہاں پر ان ممالک کی یہ پروازیں کویت کے وزرات کویڈ19ایمرجنسی کمیٹی کی نشاندہی کردہ اقدامات سے مشروط ہوں گے۔
مذکورہ کویت حکومت نے کویڈ 19کے خلاف فائزر بائیو این ٹیک‘ اکسفورڈ اسٹرا زینکا‘ موڈرینا‘ اور جانسن اینڈ جانسن کی واحد خوراک کو ہی منظوری دی ہے۔ اس میں سے جو بھی ٹیکہ لگائے ہوئے ہیں ان کے لئے داخلہ کھلا ہے۔
جن لوگوں نے جوغیرمصدقہ ٹیکے بشمول اسنوفارم‘ سینواک اور اسپوتنیک لیاہے انہیں تیسری خوارک کے طور پر کویت کا منظور شدہ ٹیکہ لگانا ہوگا۔ کویت میں ٹیکہ لگانے والے لوگوں سے انہیں کویت رسائی کرنے کے ساتھ ہی جلد از جلدکویت کے موبائیل ائی ڈی ایپ کے ذریعہ ٹیکہ سند دیکھانے کا استفسار کیاگیاہے۔
تاہم ملک کے باہر ٹیکہ لگانے والے لوگوں کو اپنے دستاویزات جو ان کے ناموں‘ جو ان کے پاسپورٹ کے مطابق ہے ٹیکہ کا نام‘ ٹیکہ لگائے جانے کی تاریخ‘ کے علاوہ ان کے دستاویزات کی الکٹرانک تصدیق کے لئے کیو آر کوڈ پر مشتمل رہیں گے۔
کیو آر کوڈ کی عدم موجودگی پر مذوکرہ دستاویزات کو وزرات صحت کی لنک کے ذریعہ اپلوڈ کرنا پڑے گا۔ غیرکویتی جو اس ملک کا سفر کریں گے انہیں دو پی سی آر جانچ سے گذرنا پڑے گا۔
پہلا پی سی آر جانچ میں مسافر کے کویڈ 19مثبت ہونا کی تصدیق ہوگی‘ اور پھر 72گھنٹوں بعد کوئی آمد کے دوسری جانچ کی جائے گی۔
آمد کے بعد سات دنوں تک قرنطین کے وقت کے دوران دوسری جانچ کی جائے گی۔ پچھلے فبروری سے کویت نے غیرملکیوں کے داخلہ ملک میں بند کردیاتھا جو ملک میں کویڈ19وباء کے پھیلنے سے روکنے کے متعلق اقدام تھا۔
اس سے قبل کویت نے یکم جولائی سے بارہ ممالک کی پروازوں کو منظوری دی تھی۔ ان ممالک میں بشمول برطانیہ‘ یوایس‘ فرانس‘ اٹلی‘ جرمنی‘ اسڑیا‘ اسپین‘ نیدر لینڈس‘ گریس‘ سوئزر لینڈ‘ کرگستان‘ بوسنیا اور ہرزنگوینا شامل ہیں۔