ہندوستان او رچین کے مابین ایل اے سی پر مدبھیڑ کے معاملے میں ہنگامہ آرائی کے بعد دوپہر 12بجے تک لوک سبھا کی کاروائی ملتوی کردگی گئی تھی

,

   

مشرقی لداخ میں 30ماہ تک جوں کا توں موقف رہنے کے بعد پچھلے جمعہ کے روز حساس علاقہ میں ایل اے سی پی یانگتسی کے قریب یہ تصادم پیش آیا تھا۔
نئی دہلی۔ اورناچل پردیش کے توانگ سرحد کے ایل اے سی پر ہندوستان او رچین کے مابین تصادم پر وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن نے منگل کے روز پارلیمنٹ میں ہنگامہ کھڑ اکردیا جس کے بعد اسپیکر اوم برلا نے 12بجے تک ایوان کی کاروائی کو ملتوی کردیاتھا۔

مرکرزی وزیر پرہالد جوشی نے نچلے ایوان میں کہاکہ وزیردفاع راجناتھ سنگھ آج 12بجے ایک بیان دیں گے۔اس سے قبل دن میں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے اراکین نے رول 267اور176برائے کے بزنس کو منسوخ کرکے توانگ سرحد پر ہندوستان او رچین کے مابین 9ڈسمبر کے روز پیش آنے والے تصادم پر بحث کرنے کی نوٹس دی۔

اراکین پارلیمنٹ بشمول رنجیت رنجن‘ رندیپ سنگھ سرجیوالا‘ ایل ہنومنتاتیہ‘ جیبی ماتھر‘ جاجانی پٹیل‘ ناصر حسین‘ منیش تیواری‘ منوج کمار جہا‘ او رپرینکا چترویدی ان لوگوں میں شامل تھے جنھوں نے دن میں دونوں ایوانوں کے اکٹھا ہونے کے بعد اس مسئلہ پر مباحثہ کی مانگ کی تھی۔

مذکورہ اراکین پارلیمنٹ نے ایوان کی تمام کارائیوں کوملتوی کرتے ہوئے اس حساس موضوع پر بحث کی مانگ کی تھی۔مشرقی لداخ میں 30ماہ تک جوں کا توں موقف رہنے کے بعد پچھلے جمعہ کے روز حساس علاقہ میں ایل اے سی پی یانگتسی کے قریب یہ تصادم پیش آیا تھا۔

ہندوستانی فوج نے ایک بیان میں کہاکہ ”ڈسمبر9کے روز پی ایل اے دستوں کا ایل اے سی توانگ سیکٹر میں رابطہ ہوا‘ جس کا مقابلہ ہمارے ہندوستانی فوجیوں نے مضبوط اور پرعزم انداز میں کیا۔

اس آمنے سامنے کی لڑائی کی وجہہ سے دونوں طرف کے چند اہلکاروں کوچوٹیں ائی ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”دونوں فریقین نے فوری علاقے سے انحراف کرلیا۔ اس واقعہ کے بعد ہمارے ہندوستانی کمانڈر نے علاقے میں اپنے ہم منصب کے ساتھ ایک فلیگ میٹنگ کی تاکہ علاقہ میں امن کی بحالی کے لئے میکانزم پر بات کی جاسکے“۔

درایں اثناء وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کے روز ایک اعلی سطحی اجلاس چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان کے اور برسرخدمت سربراہان کے ساتھ منعقد کیاہے۔