ہندوستان سلامتی کونسل کیلئے کوالیفائی تک نہیں ہوتا

   

جموں وکشمیر میں اقوام متحدہ قراردادوں کی خلاف ورزی بڑی وجہ ، منیر اکرم کی تقریر

اقوام متحدہ: پاکستان نے پھر ایک بار اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی 15 رکنی تنظیم میں نشست حاصل کرنے میںہندوستان کی نااہلی پر طنز کرتے ہوئے کہا ہیکہ ہندوستان اس نشست کیلئے کوالیفائی ہی نہیں ہوسکا کیونکہ جموںو کشمیر میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور وادی میں بدامنی پائی جاتی ہے۔ پاکستانی سفیر منیر اکرم نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں نئے مستقل ارکان کے اضافہ پر پاکستان کی تشویش سے واقف کروایا۔ انہوں نے کہا کہ جنوب ایشیائی ملک ہندوستان نے آزادی کے بعد سے اب تک 20 جنگیں لڑی ہیں۔ اس کی وجہ سے دہشت گردی کو بڑھاوا ملا اور خطہ میں عدم استحکام پایا جاتا ہے۔ خاص کر پاکستان کے خلاف ہندوستان منفی رائے رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس بات کا واضح اور ٹھوس ثبوت ہیکہ ہندوستان ہی دہشت گردی کو اسپانسر کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کئی مرتبہ خلاف ورزی کی ہے۔ وادی کشمیر کے عوام کی آزادی خودمختاری اور دیگر اختیارات کو بحال کرنے کیلئے اقوام متحدہ کے قواعد کے تحت منصفانہ ریفرنڈم کرانے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی سفیر منیراکرم نے 193 رکنی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکریٹری کونسل اصلاحات پر مباحث جاری ہیں۔ سکریٹری کونسل میں اصلاحات لاتے ہوئے اس میں مزید نمائندگی دینے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر انہوں نے جموں کشمیر کی صورتحال کو بھی پیش کیا اور کہا کہ ہندوستان نے کشمیری عوام کے جائز حقوق اور جدوجہد آزادی کو کچلنے کیلئے 9 لاکھ افواج کو تعینات کیا ہے اور ہندوستان انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔ اس لئے وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں رکنیت حاصل کرنے کیلئے اہل نہیں ہے۔ مستقل یا غیرمستقل رکن بھی نہیں بن سکتا۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کیلئے ہندوستان نے درخواست داخل کی ہے اس پر پاکستان نے برہمی کا اظہار کیا۔