ہندوستان سے 1300 روہنگیائی مسلمان بنگلہ دیش فرار

   

میانمار بھیجے جانے کے خوف سے اقدام، حقوق انسانی تنظیموں کی تنقید

نئی دہلی 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ملک میں روہنگیائی پناہ گزینوں کے خلاف مودی حکومت نے گھیرا تنگ کردیا ہے اور درجنوں روہنگیائی مسلمانوں کو میانمار حکام کے حوالے کردیا گیا۔ حکومت کے اس ظالمانہ اقدام سے پریشان تقریباً 1300 روہنگیائی مسلمانوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ اپنے واپس کئے جانے کے خوف سے ہندوستان کو خیرباد کہتے ہوئے بنگلہ دیش فرار ہورہے ہیں۔ اس سلسلہ میں عالمی میڈیا میں خصوصی رپورٹس پیش کی گئی ہیں جس میں بتایا گیا کہ ہندو قوم پرست جماعتیں ہندوستان سے روہنگیائی مسلمانوں کو نکال دینے کا مطالبہ کررہی ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق کم از کم 1300 روہنگیائی مسلمان ہندوستان سے فرار ہوکر بنگلہ دیش میں داخل ہوگئے ہیں جہاں پہلے ہی سے 7 لاکھ روہنگیائی مسلمان پناہ لئے ہوئے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق میانمار کی اس مسلم اقلیت کے ساتھ ناروا سلوک کے لئے مودی حکومت پر قومی و عالمی سطح پر سخت نکتہ چینی کی گئی۔ اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کے مختلف گروپس نے حکومت ہند پر عالمی قوانین کا احترام نہ کرنے کے الزامات بھی عائد کئے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ ہندوستانی حکام نے 2018 ء میں 230 روہنگیائی مسلمانوں کو گرفتار کیا تھا تاکہ انھیں میانمار حکام کے حوالے کیا جاسکے۔ SAHRDC کے روی نائر کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال سے حکومت ہند نے اپنے ملک میں روہنگیائی پناہ گزینوں کی زندگی مشکل بنادی ہے۔ کبھی انھیں دستاویزات کے نام پر تو کبھی غیر قانونی سرگرمیوں کے بہانے ہراساں کیا جاتا رہا اور کم از کم 200 کو جیلوں میں بند کردیا گیا۔ واضح رہے کہ میانمار میں روہنگیائی مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے ، ان کے گاؤں کو بھی نذر آتش کردیا گیا۔