ہندوستان میں کورونا کیسس میں اضافہ پر اظہار تشویش: ڈبلیو ایچ او

,

   

مریضوں کے تناسب سے ممالک کا تقابل کرنا درست نہیں، عہدیداروں کی پریس کانفرنس

جنیوا،نئی دہلی، 7 مئی (سیاست ڈا ٹ کام) عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) نے ہندوستان سمیت کچھ دیگر ممالک میں کورونا وائرس ‘کووڈ۔19ُ کے بڑھتے معاملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتوں کو پابندیوں میں ڈھیل دیتے وقت احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔کووڈ۔19’ پر ڈبلیو ایچ او کی معمول کی پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں تنظیم کے ہلتھ ڈیزاسٹر پروگرام کے ایکز یکٹیو ڈائرکٹر ڈاکٹر مائیکل جے ریان نے کہا ہے کہ تقریبا سبھی براعظموں کے کچھ ممالک میں نئے معاملوں میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ کچھ ممالک میں یہ کم بھی ہورہے ہیں۔تعداد کے ساتھ ہی ان ممالک میں اس وبا سے فوری خطرے کو دیکھتے ہوئے وہ ہندوستان،روس، بنگلہ دیش، افغانستان، سوڈان، فلسطین، یمن جیسے ممالک اورجنوبی اور وسطی امریکہ جیسے علاقوں کے سلسلے میں فکرمند ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتہ میں افغانستان میں کورونا کے معاملوں میں 76 فیصد اور سوڈان میں 145 فیصد کا اضافہ ہوگیا ہے ۔ فلسطین میں اس سے ہونے والی اموات میں سو فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ یمن میں معاملے کم ہیں لیکن برادری کی سطح پر یہ وبا پھیلنے شروع ہوگئے ہے ۔یورپ میں نئے معاملے کم ہورہے ہیں لیکن روس میں بڑھ رہے ہیں۔ جنوبی ایشیا میں بنگلہ دیش اورہندوستان میں معاملوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ تین دنوں میں ملک میں 10,400 سے زیادہ نئے معاملے سامنے آچکے ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق 4مئی کی صبح آٹھ بجے تک مجموعی طورسے 42,533 معاملے تھے جو 7 مئی کی صبح آٹھ بجے بڑھ کر52,952 ہوچکے ہیں۔ اس دوران اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد بھی 1,373 سے تجاوز کرچکی ہے ۔ڈبلیو ایچ او کی تکنیکی سربراہ ماریہ وین کورخوف نے کہا ہے کہ صرف تعداد کی بنیاد پر ممالک میں تقابل نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ ایک ملک جہاں زیادہ جانچ کی جارہی ہے اور تعداد زیادہ ہے اور دوسرا ملک جہاں کم جانچ کی جارہی ہے اور تعداد کم ہے ان کا آپس میں مقابلہ کرنا غلط ہے ۔انہوں نے کہا کہ معاملوں کو تیزی سے بڑھنے سے روکنے کے لئے کئی ممالک کو لاک ڈاؤن کا نفاذ کرنا پڑا تھا۔ پابندیوں میں ڈھیل دیتے وقت بے حد احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔اس سے پہلے صحت سے متعلق ڈھانچوں کو مضبوط کرنا ہوگا اور حکومتوں کو یہ دیکھنا ہوگا کہ ان کے پاس مشتبہ لوگوں کی شناخت، ان کے رابطہ میں آنے والے لوگوں کی شناخت اور ان کی جانچ اورر انہیں کورنٹائن کرنے کے مناسب ذرائع ہیں۔ اگر ہم نے اس وائرس کو کوئی بھی موقع دیا تو اس کے انفیکشن میں دوبارہ اضافہ ہوسکتا ہے ۔اس سے پہلے ڈبلیو ایچ او کے ڈائرکٹر ڈاکٹرتیدروس گیبریس نے بتایا ہے کہ اس وبا نے قومی سطح پر اور ممالک کے اندر مختلف سطحوں پر صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زوردیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ‘‘یہ وبا ختم ہوجائے گی لیکن ہمیں نئے طور طریقوں کو اپنانا ہوگا۔ ہمیں اگلی وبا کے لئے ابھی سے تیاری شروع کردینی ہوگی۔ یہ موقع ہے کہ ہم پوری دنیا میں صحت سے متعلق مضبوط ڈھانچوں کی بنیادرکھیں۔ طویل عرصے سے ہم نے اس کونظرانداز کیا ہے ۔ کوویڈ۔19 ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ مستقبل میں لوگوں کی جان بچانے کے لئے ہمیں موجودہ وقت میں صحت پر سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔’’