ہند۔افریقہ آج تیسرے ٹسٹ کا آغاز،کوہلی کی نشانات پر نظر

   

رانچی۔ 18 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام ) بھلے ہی تیسرے ٹسٹ رواں سیریز کے نتائج کے ضمن میں کوئی اہمیت نہیں ہے لیکن ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ کے قیمتی نشانات کے پیش نظر ہندوستان کل یہاں شروع ہونے والے تیسرا اور آخری ٹسٹ میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایک اور کامیابی کا خواہاں ہوگا۔ مقابلے پر 40 نشانات ہیں اور 3-0 کی سیریز میں وائٹ واش دونوں ہی مقاصد کے ساتھ ہندوستانی ٹیم کل میدان میں اترے گی۔ تمام شعبوں میں افریقی ٹیم پر غلبہ حاصل کرتے ہوئے ہندوستان نے فریڈم ٹرافی دوبارہ حاصل کرنے کے لئے پونے میں اننگز اور137 رنز سے شکست دینے سے پہلے وشاکھاپٹنم میں پہلا ٹسٹ 203 رنز سے جیتا تھا۔ ہندوستان جس کے چار مقابلوں سے 200 نشانات ہیں ، ڈبلیو ٹی سی کی فہرست میں قریب ترین حریف نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے مقابلہ میں 140 نشانات کی زبردست برتری حاصل ہے۔ کپتان ویراٹ کوہلی نے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ آخری ٹسٹ میں کھیلنے کے لئے بہت کچھ ہے اور ٹیم تن آسانی کی متحمل نہیں ہوسکتی ہے۔ میزبان ٹیم اپنے ٹاپ آرڈر میں روہت شرما سے مزید کچھ طلب نہیں کرسکتی کیونکہ انہوں نے پہلی بار اوپننگ کے دوران جنوبی افریقہ کے بولروں کو پہلے ٹسٹ میں ڈبلسنچری سے نڈھال کیا تھا۔ دوسری طرف میناک اگروال نے وشاکھاپٹنم میں اپنی پہلی سنچری کو ڈبل سنچری میں تبدیل کیا اور اس کو پونے میں ایک اور سنچری کے ساتھ تبدیل بھی کیا۔ اس کے بعد کوہلی کی باری تھی جو پونے میں کیریئر کی بہترین ڈبل سنچری ، جو ایک عمدہ 254 ناٹ آؤٹ کے ساتھ وہ سنچری بنانے والوں میں شامل ہوئے ۔ پونے ٹسٹ کی پہلی اننگز میں ناکام ہونے کے بعد روہت ایک بڑے اسکور پر نگاہ مرکوز کرچکے ہیں جبکہ سیریز میں دو نصف سنچری بنانے والے چیتیشور پجارا سنچری کے ہندسے کو عبور کرنے کے منتظر ہوں گے۔ ٹاس بھی اب تک ہندوستان کے ساتھ مہربان رہا ہے۔ پچھلی بار جب جنوبی افریقہ نے ہندوستان کا دورہ کیا تو اسپنرس نے مہمان ٹیم کا خیرمقدم کیا تھا لیکن اس مرتبہ دونوں فاسٹ بولروں اور اسپنرز نے مہمان ٹیم کو پریشان کررکھا ہے۔ امیش یادو نے پونے ٹسٹ میں 3/22 کے عمدہ اعدادوشمار کے ساتھ واپسی کی ۔ ہنوما وہاری پر آرام کی مہر لگا کر کوہلی نے پونے میں امیش کی شکل میں ایک اضافی فاسٹ بولر کو کھیلا تھالیکن تیسرے ٹسٹ کے لئے حتمی کھلاڑیوں کا فیصلہ ہنوز باقی ہے۔ جنوبی افریقہ کے کپتان فاف ڈو پلیسی نے پہلے ہی رانچی پچ کو اسپنرز کے لئے سازگار ہونے کی پیش قیاسی کی ہے ، جس سے کلدیپ یادو کو تیسرے اسپنر کے طور پر ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ جنوبی افریقہ کے بیٹسمینوں نے وشاکھاپٹنم میں کچھ مسابقتی کھیل کا مظاہرہ کیا تھا لیکن انہوں نے پونے میں مقابلہ ہی نہیں کیا ۔ یہ صرف نچلی صف کے کھلاڑی ہی تھے جنہوں نے کچھ کردار دکھا کر ہندوستانی بولنگ کو کسی قدر جدوجہد پر مجبور کیا۔ ڈو پلیسی نے ڈین ایلگر ، کوئٹن ڈی کوک اور ٹمبا باوما جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کو ذمہ داری کے ساتھ بیٹنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ اوپنر ایڈن مارکرم کی عدم موجودگی کی وجہ سے ان کی بیٹنگ کی پریشانی مزید بڑھ گئی ہے جو تیسرے ٹسٹ سے زخمی ہونے کے سبب باہر ہوگئے ہیں۔ کاگیسو ربادا ، ورنان فیلنڈر اور انریچ نورٹجے پر مشتمل فاسٹ بولنگ شعبہ بھی اتنا موثر نہیں رہا ہے جتنا توقع کی جارہی تھی ۔ افریقہ کے سینئر ترین اسپنر کیشیو مہاراج پہلے ہی زخمی ہوکر مقابلے سے باہر ہوچکے ہیں ۔ میچ کا آغاز صبح 9.30 بجے ۔