ہند۔افریقہ آج پہلا ٹسٹ ، روہت 31 سالہ طویل قحط ختم کرنے کی خواہاں

   

سنچورین ۔ روہت شرما ورلڈکپ فائنل میں شکست کے غم کو مٹانے کے لیے اب اپنی تمام تر توجہ اگلے ایونٹ پر مرکوز کرچکے ہیںکیونکہ وہ جنوبی افریقہ کی سرزمین پر ٹسٹ سیریز جیتنے کے لیے ہندوستان کے 31 سالہ انتظار کو ختم کرنے پر اپنی نگاہیں جمائے ہوئے ہیں۔ باکسنگ ڈے پر یہاں شروع ہونے والا دو میچوں کا ٹسٹ ایونٹ ، 1992 کے بعد سے ہندوستان کی نویں سیریز ہوگی اورکپتان روہت کو ایک دشوارایونٹ کو فتح کرنے کے لیے ایک مشکل کام کرنا پڑے گا۔ تاہم سوپر اسپورٹ پارک میں شروع ہونے والی کارروائی کے لیے پہلے دو دنوں میں شدید بارشوں کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ سینچورین ٹریک متغیر اچھال پیش کرتا ہے اور یہ خطے میں سب سے تیز رفتار وکٹوں میں سے ایک ہے۔ یہ ایک کھلے میدان میں نسبتاً ٹھنڈا اور ہوا دار حالات میں بیٹ اورگیند کے درمیان ایک زبردست مقابلہ کا باعث بنتا ہے ۔ ورلڈ کپ کے 50 اوور کے کھیل میں کپتان روہت بہترین کپتانوں کپل دیو اور مہندر سنگھ دھونی کی تقلید کرتے نظر آئے لیکن وہ ان کی صف میں شامل ہونے سے ایک قدم دور رہ گئے۔ جنوبی افریقہ میں محمد اظہر الدین (1992) ناکام رہے، اسی طرح سچن تنڈولکر (1996) اور سورو گنگولی (2001) ناکام رہے۔ راہول ڈریوڈ (2006)، دھونی (2010-11 اور 2013-14) نے ٹسٹ میچ جیتے، اور اسی طرح ویراٹ کوہلی (2018-19 اور 2021-22) نے بھی ٹسٹ میچ جیتے لیکن ان میں سے کوئی بھی جنوبی افریقہ میں شاندار سیریز نہیں جیت سکا۔ لہٰذا روہت کے ہاتھ میں ایک کام ہوگا اور جیت عالمی کپ کے زخموں کو مندمل کرنے کے لیے درکار دوا ہو سکتی ہے اگرچہ فتوحات حاصل رہیں۔ ہندوستانی کرکٹرز کی سنہری نسل کے لیے یہ ان کی آخری افریقی سفر بھی ہے اور اسے فتح کرنے کا موقع ہے جو کوئی اور ٹیم گزشتہ آٹھ دوروں میں نہیں کر سکی تھی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان کچھ دلچسپ مقابلے متوقع ہیں ۔ یاشاسوی جیسوال کے لیے، کگیسو ربادا، لونگی اینگیڈی، مارکو جانسن اور جیرالڈ کوٹزی پر مشتمل معیاری بولنگ کے خلاف یہ پہلا بڑا امتحان ہوگا۔ انہیں کیریبین میں جو کچھ ملا اس سے کہیں زیادہ اچھال ہوگا اور حالات مشکل ترین ہوں گے۔ اسی طرح شبمن گل اور شریاس آیر جنہوں نے برصغیر کی پچوں پر اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا ہے، انہیں اب بیٹنگ کے مزید مشکل حالات میں اپنے کھیل کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔آیر خاص طور پر شارٹ گیند کے خلاف اپنی کمزوری کی وجہ سے توجہ کا مرکز رہیں گے۔ ہندوستان کی کارکردگی کا انحصار تین عوامل پر ہوگا: کپتان اپنے ہک اور پل شاٹس کوکتنی اچھی طرح سے استعمال کرتے ہیں ویراٹ کوہلی کتنے وقت کے لیے گیندوں کو آف اسٹمپ سے باہر چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں، اور ٹیم محمد سمیع کی عدم موجودگی کو کیسے برداشت کرتی ہے ۔۔