ہند ۔ امریکی تعاون

   

امریکہ نے ہندوستان میں چین کے خلاف جو پیام دیا ہے وہ جنوبی ایشیا کے دو ہمسایہ ممالک ہند ۔ چین کے درمیان کشیدگی کو کم کرے گا یا اس کو ہوا دے گا یہ آنے والا وقت بتائے گا ۔ اس وقت امریکہ کو ہندوستان کی سخت ضرورت ہے ۔ چین کے بڑتے معاشی عزائم اور کورونا کے مسئلہ پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مخالف چین رائے کے درمیان امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پامپیو اور ڈیفنس سکریٹری مارک ایسپر نے ہندوستان کے ساتھ فوجی معاہدات پر دستخط کئے ہیں ۔ ہند ۔ امریکہ کی یہ بات چیت لداخ میں چین کے ساتھ ہندوستان کی کشیدگی کے بیچ ہوئی ہے ۔ امریکہ نے ہند ۔ پیسیفک خطہ میں چین کے جغرافیائی اور معاشی چیلنجس سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون میں بھی پیشرفت کی ہے ۔ امریکہ کے دونوں وزرا نے ہندوستان کے ساتھ 2+2 وزارتی مذاکرات میں عالمی تعاون ، کورونا وائرس وبا پر قابو پانے اور اس خطہ کو درپیش چیلنجس پر تبادلہ خیال کیا ۔ دونوں ملکوں نے ایک معاہدہ پر دستخط بھی کئے اس معاہدہ کی رو سے ہندوستان میزائیل حملے کے لیے خاص امریکی ڈیٹا کا استعمال کرسکے گا ۔ اس میں کسی بھی علاقہ کی درست جغرافیائی لوکیشن ہوتی ہے ۔ اس طرح کے معاہدوں سے بلا شبہ ہندوستان کی فوجی طاقت مضبوط ہوگی لیکن سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ آیا ہندوستان اپنے پڑوسی ملکوں کے بارے میں کشیدہ ماحول کو کب تک برداشت کرسکے گا ۔ چین کی معیشت کے سامنے ہندوستانی معاشی سرگرمیاں نقصانات سے دوچار ہیں ۔ جیسا کہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اعتراف کیا کہ ہماری معیشت کو نقصان ہوا ہے ۔

ہم صنعت اور خدمات کے شعبوں کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ امریکہ کے ساتھ ہندوستان کی شراکت داری موجودہ چیلنجس کے پیش نظر مزید اہم ہوجائے گی ۔ دفاعی تعاون کے معاملہ میں ہو یا سفارتی روابط کی سطح پر ہند ۔ امریکہ کے درمیان گذشتہ دو دہائیوں سے باہمی تعلقات مسلسل مستحکم ہونے کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے لیکن امریکہ کی خارجہ پالیسی اور اس کے باہمی تعلقات میں ایک فرق دیکھا جاتا ہے تاہم اس مرتبہ امریکہ کو چین کے مقابل ہندوستان سے قربت اور دوستی کی خاص وجہ ہے ۔ دنیا کی دو عظیم جمہوریتوں کو ایک دوسرے سے تعاون کی ضرورت پڑتی ہے جو آج دیکھی جارہی ہے ۔ اس خطہ میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان کے لیے عالمی طاقت کا ساتھ ہونا لازمی تھا ۔ چین کے بڑھتے خطرات نے ہندوستان کو امریکہ کے مزید قریب کردیا ہے ۔ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پامپیو اور ڈیفنس سکریٹری مارک ایسپر نے قومی سلامتی مشیر اجیت ڈول سے بھی ملاقات کی ۔ دونوں ملکوں کے درمیان حکمت عملی کی اہمیت کے پیش نظر اس ملاقات کو خصوصیت حاصل ہوئی ہے ۔ دفاعی شعبہ میں ہندوستان کو پہلے سے زیادہ مضبوط ہونے کا وقت آگیا ہے ۔ اس لیے ہندوستان نے امریکہ کے ساتھ اپنے دفاعی تجارتی تعاون کو وسعت دی ہے ۔ امریکہ سے دفاعی آلات کی خریدی کی شرح سال 2008 میں صفر تھی اب اس میں 2020 کے ختم تک 20 بلین تک اضافہ ہوگا ۔ امریکہ کے سکریٹری آف اسٹیٹ یا کوئی دیگر عہدیدار جب بھی جنوبی ایشیا کا دورہ کرتے ہیں تو اپنے دورہ میں دیگر ممالک کو بھی شامل رکھتے ہیں ۔ اس مرتبہ ہندوستان کے ساتھ سری لنکا ، مالدیپ اور انڈونیشیا کو شامل کیا گیا ۔ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ ہندوستان کے دورہ کے بعد سری لنکا پہونچیں گے جہاں چین نے بڑے پیمانہ پر سرمایہ کاری کی ہے ۔ گذشتہ ایک دہے سے چین نے سری لنکا میں اپنی سرمایہ کاری کو وسعت دی ہے ۔ امریکہ نے بھی سری لنکا کی مضبوط اور مقتدر اعلیٰ کی قوت کو بڑھانے کی حمایت کی ہے ۔ چلتے چلتے امریکہ کو آخر میں جنوبی ایشیا کے ملکوں کو ایک ہی پیام دینا ہوتا ہے کہ اس خطے میں امن و امان اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے باہمی دوستی اور رابطہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کرنے چاہئے کیوں کہ علاقائی امن میں ہی خوشحالی مضمر ہے ۔۔