یمن :اتحاد کے فضائی حملوں کا احیاء ، 40 ہلاک ، 260 زخمی

,

   

حکومت یمن کے خلاف عدن کی بغاوت کے بعد اقدام، ہادی حکومت کی متحدہ عرب امارات سے اپیل
عدن ۔ 11 اگست (سیاست ڈاٹ کام) سعودی زیرقیادت اتحاد نے آج کہا کہ اس نے جنوبی علحدگی پسندوں کے خلاف یمن نے فضائی حملوں کا آغاز کردیا ہے جن میں 40 افراد ہلاک اور دیگر 260 زخمی ہوگئے جبکہ انہوں نے قصرصدارت پر ملک کے دوسرے بڑے شہر عدن میں قبضہ کرلیا ہے۔ قصرصدارت پر یہ قبضہ جس کی ریاض زیرقیادت حکومت یمن کے خلاف متحدہ عرب امارات کی تائید یافتہ بغاوت کا نتیجہ قرار دیا جاتا ہے اس سے علحدگی پسندوں اور حکومت کی فوج کی وفادار طاقتوں میں گروپ بندی کا اظہار ہوتا ہے۔ دونوں سیاہ حوثی باغیوں کے خلاف جنگ کررہے ہیں۔ اتحادی فوج نے ایک ایسے علاقہ کو اپنے حملوں کا ہدف بنایا ہے جو منتخبہ حکومت کیلئے راست خطرہ سمجھا جاتا ہے اور باغیوں کا مستحکم گڑھ ہے۔ اتحادی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہیکہ جنوبی عبوری کونسل سے علحدگی پسندوں نے دستبرداری اختیار کرلی ہے اور عدن نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیدیا ہے جس کی وجہ سے انہیں مزید حملوں کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ریاض میں مقیم صدر یمن عبدالرب منصور ہادی کو مخلوط اتحاد کی حمایت حاصل ہے جس کی قیادت سعودی عرب اور اس کی حلیف متحدہ عرب امارات کررہی ہے۔ یہ مخلوط اتحاد یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے جو شمالی یمن میں اپنا اثر ورسوخ رکھتے ہیں۔ مخالف حوثی ایک اور مخلوط اتحاد جس کی صیانتی بیلٹ فورس نمبر 9 کی تربیت متحدہ عرب امارات میں ہوئی ہے، کہا کہ عدن کے وفادار افراد کی جنگ کا عارضی نشانہ صدر یمن ہادی کی حکومت کا مستحکم گڑھ قصرصدارت ہے۔ صیانتی بیلٹ فوج کے ایک عہدیدار نے کل کہا تھا کہ فوج نے قصرصدارت پر قبضہ کرلیا ہے جسے بڑے پیمانے پر حکومت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ 200 فوجی جو صدر یمن کی جانب سے بحیثیت صدارتی چوکیدار تعینات کئے گئے تھے،

انہیں قصرصدارت سے باہر جانے کیلئے محفوظ راہداری فراہم کی گئی۔ ایک عینی گواہ نے توثیق کی کہ قصرصدارت باغیوں کے حوالہ ہوچکا ہے۔ مخلوط اتحاد نے فوری طور پر جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ ایک ترجمان کے بموجب سعودی پریس ایجنسی نے اس مطالبہ کو شائع کیا ہے۔ علاوہ ازیں ایک دوسرے کے ساتھ جنگ میں مصروف فریقین کے عاجلانہ اجلاس کے انعقادکی خبر بھی دی ہے۔ حکومت یمن اور علحدگی پسندوں نے اتوار کی علی الصبح کہا کہ وہ سعودی عرب کی جانب سے مذاکرات کی دعوت قبول کرتے ہوئے عدن میں جنگ روک رہے ہیں۔ حکومت نے بھی کہا کہ وہ باغیوں سے اس اعلان کا احترام کرتا ہیکہ وہ سعودی زیرقیادت اتحاد سے جنگ بند کررہے ہیں۔ سعودی عرب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس جنگ بندی کی پوری پابندی کی جائے گی۔ قبل ازیں حکومت یمن نے متحدہ عرب امارات کو اس کے خلاف دشمنوں سے تعاون کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا تھا کہ متحدہ عرب امارات باغیوں کو مادی امداد فراہم کررہا ہے۔ اس کو باغی فوج کی تائید سے فوری اور مکمل طور پر دستبرداری اختیار کرلینی چاہئے کیونکہ وہ اپنے حریفوں کو ملک دشمن سمجھتے ہیں۔ حکومت یمن کے ترجمان نے ہفتہ کے دن صورتحال کو مستحکم قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ قونصل پانی کے نیٹ ورک کو جسے جنگ کے دوران نقصان پہنچا ہے، بحال کرنے کی کوشش کررہی ہے۔