یواے ای کے اسکولوں سے منسٹری نے کھانے کی نو چیزوں پر لگایا امتناع

,

   

یواے ای کے تمام اسکول کینٹین میں فروخت کی جانب والی اشیاؤں پر پابندی کی ایک فہرست وزرات تعلیم نے جاری کی ہے
کھانے کی نو اشیاء کو بچوں کی صحت پر مضر اثرات دالنے والی چیزوں کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے۔

منگل کے روز ملک کے اسکولوں میں مذکورہ فہرست تقسیم کی گئی ہے۔

مندرجہ ذیل چیزیں اس فہرست میں شامل ہیں۔

ہاٹ ڈاگس اور پروسیڈ گوشت

سوڈیم ‘ فیٹ اور مصنوعہ ذائقہ کے انڈومیا

سوکھے میوؤں اور بغیر سوکھے میوؤں کے چاکلیٹ

وہ چاکلیٹ بھی جس میں مصنوعی ذائقہ ‘ ہائی فیٹ اور شکر ملی ہو

میٹھے للی پاپ اور جیلی

الرج ردعمل کو دور کرنے کے لئے تمام مصنوعہ میواجات کی اشیاء

تمام کورن اورالوپ چپس

کاربونیڈ ڈرنکس ‘ جس میں انرجی ڈرنکس بھی شامل ہیں‘ فلور واٹر‘ جوس ‘ ائسیڈ چائے‘ ایسکمو ڈرنکس

کریم کے تمام کیک اور ڈونٹس

نئی گائیڈلائنس بین الاقوامی صحت کے معیارکے ساتھ جاری کئے گئے ہیں جو اسکولوں میں خوراک او رغذائی ضرورت کے نام پر طلبہ میں فروخت کی جاتی ہیں۔تعلیم کے ساتھ بچوں کو صحت مند اور تندرست رکھنے کے لئے آج دور میں اقدامات ضروری ہوگئے ہیں۔

غیرمعمولی چیزوں کا استعمال بچوں کی صحت پر اثر انداز ہورہا ہے۔ ان تمام چیزوں کا خیال رکھتے ہوئے منسٹری نے اسکول انتظامیہ پر زوردیا ہے کہ وہ نئی تحدیدات کے متعلق والدین او رپرستوں کو جانکاری دیں۔

اس کے علاوہ اس بات پر بھی زوردیا گیا ہے کہ والدین ممنوعہ اشیاء بچوں کے ساتھ اسکول نہ بھجیں۔منسٹری کے بیان کے مطابق اسکول آنے سے قبل بچوں کو گھرو ں میں بچوں کو گھر میں ناشتہ فراہم کیاجائے۔

صبح کی اولین ساعتوں میں کھانے سے بچے دن بھر نہ صرف چا ق چوبند رہیں گے بلکہ تعلیم پر بھی وہ توجہہ مرکوز کرسکیں گے۔

اس سے دوسرے طریقے کے ضیابطیس سے بچنے میں مددملے گی اور یہ بچوں کے ہضمہ میں کے لئے بھی بہتر ہوگا