گورکھپور۔ چار لوگ بشمول ایک امام کو چہارشنبہ کے روز یوپی کے کوشی نگر ضلع کے ترکاپتی گاؤں کی ایک مسجد میں ہوئے دھماکے کے معاملے میں گرفتار کرلیاگیاہے۔
مذکورہ گرفتاریاں ابتدائی تحقیقات میں ہوئے اس انکشاف کے بعد کی گئی ہے کہ پیر کے روز پیش آیا جس
کے متعلق مذکورہ گرفتار مولانا عظیم الدین او رمقامی لوگوں کی جانب سے پیش کئے گئے دعوی کے مطابق دھماکہ انورٹر بیاٹری کے پھٹنے کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ کم شدت والے دھماکو مادہ کی پھٹنے سے ہوا ہے۔
منگل کے روز پولیس نے ائی پی سی اور ایکسپلوسیو کے مختلف دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے سات لوگ بشمول عظیم الدین کو گرفتار کیاہے۔ عظیم الدین او ردیگر تین کی گرفتاری چہارشنبہ کے روز عمل میں ائی ہے۔
دیگر مشتبہ حاجی قطب الدین‘ اشفاق عالم اور صلاح الدین کی تلاش جاری ہے جو مفرور بتائے گئے ہیں۔
ایس پی کوشی نگر ونود کمار مشرا نے ٹی او ائی کو بتایاکہ”عظیم الدین نے کہاکہ مسجد کی صفائی کے دوران محمد حاجی قطب الدین پلاسٹک بیاگ میں کچھ سامان لے کر آیا اورمسجد کے اسٹور روم میں دیگر مشتبہ لوگوں کی مدد سے رکھ دیااور کہنے لگا یہ صفائی کاسامان ہے“۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ ”تحقیقات جاری ہے۔
ایسا لگ رہا ہے کہ حاجی قطب الدین اور اس ساتھی کچھ منصوبہ سازی کررہے تھے“