پولیس نے کہاکہ مذکورہ عورت کے والدین نے بتایا کہ جب موبائیل فون کے کالس پر اس نے ردعمل پیش نہیں کیاتب فیملی ممبرس میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیاتھا
بالرام پور۔ اترپردیش کے ہتھرس میں ایک دولت عورت کے ساتھ مبینہ اجتماعی عصمت ریزی اورقتل پر ناراضگی او ربرہمی کے دوران ضلع بالرام پور میں ایک اور پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھنے والی عورت کی موت ہوگئی ہے‘
جس کو دونوجوانوں کے ہاتھوں درندگی کاشکار ہونے کے بعد اسپتال لے جایاگیاتھا جہاں پر اس کی موت واقع ہوگئی ہے۔
بالرام پور کی سپریڈنٹ آو پولیس دیو رانجن ورما نے کہاکہ یہ واقعہ ضلع کے گیساری علاقہ میں پیش آیاہے‘
جہاں پر ایک 22سالہ دلت عورت جو خانگی کمپنی میں کام کرتی تھی‘کے منگل کی رات گھر واپس نہیں لوٹنے پر والدین اس کی تلاش میں نکل گئے تھے۔
پولیس نے کہاکہ مذکورہ عورت کے والدین نے بتایا کہ جب موبائیل فون کے کالس پر اس نے ردعمل پیش نہیں کیاتب فیملی ممبرس میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیاتھا۔
تاہم پولیس نے والدین کے حوالے سے بتایا کہ کچھ دیر بعد ہاتھ میں گلوز کی کنال لگی حالت میں وہ ایک اٹورکشہ میں گھر واپس لوٹی تھی۔
ایس پی نے کہاکہ لڑکی کی حالت بہت خراب تھی‘ جس کی وجہہ سے و الدین اس کو قریب کے اسپتال لے کر گئے مگر راستے میں ہی لڑکی نے دم توڑ دیاتھا۔
ایس پی ورما نے کہاکہ جب معاملہ اسپتال سے معاملہ پولیس کے پاس رجوع کیاگیا‘ مذکورہ والدین نے مبینہ طور پر کہاکہ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزکی گئی ہے۔
ایس پی نے کہاکہ والدین کی شکایت پر کاروائی کرتے ہوئے پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے دو نوجوانوں کو گرفتار کیاجن کی شناخت شاہد اور ساحل کے طور پر ہوئی ہے۔
واقعہ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھیلیش یادو نے کہاکہ ”ہتھرس کے بعد اب ایک اور بیٹی بالرام پور میں ہراسانی او راجتماعی عصمت ریزی کاشکا رہوئی ہے۔ متاثرہ کی موت سنگین حالت میں ہوئی ہے۔
خراج عقیدت“۔اپنے ٹوئٹر ہینڈ پر انہوں نے بالرام پور‘ نو مور بی جے پی ہیش ٹیگ کے ساتھ مزید لکھا کہ”مذکورہ بی جے پی حکومت کو اس معاملے میں کوئی کوتاہی نہیں برتنی چاہئے جیسا کہ ہتھر س میں برتی گئی ہے‘ اور خاطیوں کو فوری گرفتار کیاجانا چاہئے“
हाथरस के बाद अब बलरामपुर में भी एक बेटी के साथ सामूहिक बलात्कार और उत्पीड़न का घृणित अपराध हुआ है व घायलावस्था में पीड़िता की मृत्यु हो गयी है. श्रद्धांजलि!
भाजपा सरकार बलरामपुर में हाथरस जैसी लापरवाही व लीपापोती न करे और अपराधियों पर तत्काल कार्रवाई करे.#Balrampur#NoMoreBJP
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) September 30, 2020
उक्त प्रकरण में पुलिस द्वारा त्वरित कार्यवाही करते हुए दोनों अभियुक्तों को गिरफ्तार कर लिया है ,हाथ पैर व कमर तोड़ने वाली बात सही नहीं है। पोस्टमार्टम रिपोर्ट में इसकी पुष्टि नहीं हुई है। @Uppolice @AdgGkr @dgpup @PrashantK_IPS90 https://t.co/7dr2XRf2UH pic.twitter.com/KLqCxT4jnN
— BALRAMPUR POLICE (@balrampurpolice) September 30, 2020
Netizen’s reaction
Balrampur #UttarPradesh another gang rape .22 year old drugged ,beaten and legs brutally broken dies enroute to hospital. Perpetrators still at large.@myogiadityanath must resign if he cannot assure safety for women. #Balrampur #YogiResignNOW @MahilaCongress @priyankagandhi
— Szarita Laitphlang,ज़रिता लैतफलांग (@szarita) September 30, 2020
Another Dalit girl from Balrampur, UP gang raped & killed. Legs, waist broken. What is happening to the country? All those who wish justice for women should stand up & raise their voices against the rapists & their protectors in #Hathras & #Balrampur!
— Salman Nizami (@SalmanNizami_) September 30, 2020
Another Dalit Girl gangraped in #Balrampur , UP.
She is no more and she has also been cremated at night.
This is gruesome. We are not humans. #DalitLivesMatter— Swati K. (@mynameswatik) September 30, 2020
https://twitter.com/GayatriGanguly/status/1311360885345009664?s=20