یوپی ڈپٹی چیف منسٹرکے ریمارک کے بعد ٹوئٹر پر ماتھرا کی مسجد بچاؤ ہیش ٹیگ گشت

,

   

ایک متنازعہ ریمارک میں کیشو پرساد موریہ نے کہاکہ ایودھیا او رکاشی کے بعد ماتھرا میں مندر تعمیر کی تیاری کی جارہی ہے
لکھنو۔ اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر کیشو پرساد موریہ نے یہ کہتے ہوئے چہارشنبہ کے روز تنازعہ کو ہوا دی تھی کہ ماتھرا میں مندر کی تعمیر کی تیاری کی جارہی ہیں۔

انہو ں نے ٹوئٹ کیاکہ ”ایودھیا اورکاشی میں عالیشان مندر کی تعمیر اور ماتھرا میں ایک اور کی تیاری کی جارہی ہے““۔

اس ٹوئٹ کے فوری بعد کئی سیاسی قائدین بشمول بی ایس پی صدر مایاوتی اور سماج وادی پارٹی سربرہ اکھیلیش یادو نے اس پر اپنا ردعمل پیش کیاہے۔

مایاوتی نے ہندی میں ٹوئٹ کیاکہ”یوپی ڈپٹی چیف منسٹر موریا کی جانب سے دیاگیا بیان مجوزہ اسمبلی انتخابات میں یہ کہ ایودھیا اور کاشی میں مندر کی تعمیر اور ماتھرا میں ایک کی تیاری والا بیان اس بات کا ثابت کرتا ہے کہ عام طور پر بی جے پی شکست سے دوچار ہونے والی ہے۔

لوگوں کو اس اخری حربہ سے چوکسی اختیار کرنا چاہئے جو ہندو مسلم سیاست پر مشتمل ہے“

اس سے قبل سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے بھی موریا کو یہ کہتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایاگیاکہ یہ تبصرے بی جے پی کو شکست کا احساس ہونے کی جانب راغب کراتا ہے۔

انہوں نے ایک نیوز چیانل کو دئے گئے انٹرویو میں کہاتھا کہ ”موریا کا ٹوئٹ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ مجوزہ یوپی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے اپنی شکست کو محسوس کرلیاہے“۔

ٹوئٹر صارفین کاردعمل
درایں اثناء ماتھرا مسجد بچاؤ ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹوئٹر صارفین نے اس ریمارک پر اپنا ردعمل پیش کرنا شروع کردیا۔ ان میں سے بعض ردعمل ہم یہاں پر پیش کررہے ہیں۔

https://twitter.com/Riyazul_haq3/status/1466010251619045378?s=20
دائیں بازو کی جانب سے یوپی سی ایم کی حمایت
دوسری جانب مذکورہ دائیں بازو کے لوگ یو پی کے ڈپٹی چیف منسٹر کے ریمارک کی حمایت میں آگے ائے۔

ان میں سے کچھ ٹوئٹس یہاں پر پیش کئے جارہے ہیں

https://twitter.com/Rit_470/status/1466310348563046409?s=20
https://twitter.com/RJBhaiHindu/status/1466313695202451457?s=20