یوکرین پر روسی حملہ کی مذمت میں پیش کی گئی قرارداد سے ہندوستان غیرحاضر

,

   

امریکی مستقل نمائندہ لینڈا تھامس گرین فیلڈ نے امریکہ کے ساتھ کتنے ممالک کھڑی اس بات کی جانچ کے لئے قرارداد پر ووٹنگ بھی کرائی ہے۔


اقوام متحدہ۔ یوکرین پر روسی حملہ کی مذمت میں سکیورٹی کونسل کی پیش کردہ قرارداد سے ہندوستان کے ساتھ چین اور متحد ہ عرب امارت غیر حاضر رہے ہیں۔تقریبا60ممالک کی حمایت سے امریکہ او رالبانیا نے یہ قرارداد پیش کی تھی جس کو 15ممبرس کے کونسل میں گیارہ ووٹوں کے ذریعہ اکثریت حاصل ہوئی تھی مگر جمعہ کی شام روس کے ویٹو نے اس کو کالعدم کردیا تھا۔

اس قرارداد میں مانگ کی گئی تھی کہ یوکرین پر روس کی جارحیت کا اعلان کیاجائے اور ان حالات کو عالمی امن اور سلامتی کی خلاف ورزی تسلیم کی جائے۔

اس میں یہ بھی مانگ کی گئی تھی کہ روس فوری طور پر یوکرین کے خلاف اپنی فوج طاقت کو بندکرے اور مکمل طور پر یوکرین کے اندر عالمی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں سے اپنی فوج کو دستبردار کرلے۔

اپنی عدم شرکت کی وجہہ بیان کرتے ہوئے ہندوستان کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تریمورتی نے کہاکہ ”افسوس کی بات یہ ہے کہ سفارتی راستے کو چھوڑ دیاگیاہے۔

ہمیں اس طرف لوٹنا ہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”تنازعات اور اختلافات حل کرنے کے لئے بات چیت ہی واحد جواب ہے‘ تاہم اس وقت مشکل ظاہر ہورہی ہے“۔

روس کا نام لئے بغیر تریموتی نے کہاکہ تاہم ”ہندوستان یوکرین میں ہونے والی حالیہ پیش رفت سے گہری مایوسی کا شکار ہے“۔لیکن غیر جانبدار موقف اختیارکرتے ہوئے انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہم زوردے رہے ہیں تمام کوششیں فوری تشدد اورجنگ کو بند کرنے کے اقدامات کئے جائیں“۔

روس کے صدر ولاد میرپوتن کی جمعرات کے روز وزیراعظم نریندر مودی کو کئے گئے کال کے بعد ہندوستان غیرحاضر رہا ہے۔مگر امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ انتھونی بلینکن نے ہندوستان کے خارجی امور کے وزیر ایس جئے شنکر پر قرارداد کے لئے ووٹ دینے کا دباؤ ڈالا تھا۔ ہندوستان کی عدم شرکت امریکہ اورمغرب کے ساتھ قریبی رشتوں کی سڑک پر ایک گڑھا ثابت ہوسکتا ہے۔

امریکی مستقل نمائندہ لینڈا تھامس گرین فیلڈ نے امریکہ کے ساتھ کتنے ممالک کھڑی اس بات کی جانچ کے لئے قرارداد پر ووٹنگ بھی کرائی ہے۔ووٹ دینے سے بل انہوں نے کہاکہ ”یہاں پر کوئی درمیانی راستہ نہیں ہے“۔

ووٹ دینے کے بعد انہوں نے مزیدکہاکہ”یہ ووٹ دیکھائے گا کہ کون سے ممالک ہیں جو اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کی حما یت کرتے ہیں اور وہ کون سے ممالک ہیں جو اسکے صرف زبانی استعمال کے لئے ہیں۔

یہ ووٹ دیکھائے گا کہ سکیورٹی کونسل کا کونسا ممبر اقوام متحدہ چارٹر کی حمایت کرتا ہے اور کون حمایت نہیں کرتا ہے“۔