یوکرین کا ڈیم منہدم ہونے کے بعد ہزاروں سیلاب کی نظر

,

   

زیلنسکی نے ڈیم کی تباہی کو ”ماحولیاتی بم برائے وسیع تباہی“ قراردیا ہے
کیف۔ جنوبی یوکرین میں ایک بڑے ہائیڈرولکٹرک ڈیم کی تباہی کے بعد ہزاروں لوگوں کو اپنے مکانات چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہونا پڑا ہے‘ جس کے بارے میں کیف کا کہنا ہے کہ ’روس کی طرف سے یوکرین کی جوابی کار وائی کو روکنے کی مایوس کن کوشش میں ڈیم کو تباہ کردیاگیاہے“۔

گارڈین کی خبر ہے کہ یوکرین کے صدر ولاد میر زیلنسکی نے نوا کاکہوا ڈیم کی تباہی کو ایک ”ماحولیاتی بم برائے وسیع تباہی“ قراردیا ہے او رکہاکہ پورے ملک کو آزاد کرنا ہی نئی ”دہشت گرد“ کاروائیوں کے خلاف ضمانت دے سکتا ہے۔

بی بی سی نے حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ زیلنسکی جس نے تباہی کی ذمہ داری روس پر عائد کی ہے کا کہنا ہے کہ نوا کاکہوا ڈیم کی تباہی کے بعد اٹھ ٹاؤنس او ردیہات سیلاب کی زد میں آسکتے ہیں۔

دینپرو ندی میں پانی بڑھ رہا ہے او رکہا جارہا ہے کہ کھیرسن شہر کے لئے سیلاب کا خطرہ ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈیم کو تباہ کرنے سے روس نے انکار کیاہے‘ جہاں پر اس کاکنٹرول ہے۔اس کے بجائے یوکرین پر گولہ باری کا الزام عائد کیاہے۔مذکورہ ڈیم علاقہ کے بڑے آبی ذخائر کے نچلے علاقے پر مشتمل ہے جو علاقے کے لئے کافی اہمیت کا حامل ہے۔

یہ کسانوں اور مقامی لوگوں کے علاوہ زاپو ریزازیہا نیوکلیئر پلانٹ کو بھی پانی فراہم کرتا ہے۔برطانوی نیوز براڈ کاسٹر کا کہنا ہے کہ یہ ایک اہم چینل ہے جو پانی کو جنوب کی طرف ”روس کے زیر قبضہ کریمیا“ تک لے جاتا ہے۔

یوکرین کے ہائیڈرو پاؤر پلانٹس کے منتظم یوکریدارنگارونے خبردار کیاہے بدھ کی صبح تک خالی ہونے والے ذخائر سے پانی کے بہاؤ تیزی سے بڑھ سکتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کے بعد ”استحکام“کا دور شروع ہوگا‘جس میں چار سے پانچ دنوں میں پانی تیزی سے کم ہونے کی امید ہے۔

زاپو ریزازیہا نیوکلیئر پلانٹ کے متعلق خدشات ہیں۔ جو یوروپ کا سب سے بڑا اور ٹھنڈک کے لئے جس کا استعمال کیاجاتا ہے۔ عالمی جوہری انرجی ایجنسی کے بموجب حالات بتایاجارہے ہیں کہ قابو میں ہیں اور پلانٹ کے لئے ”کوئی نیوکلیر حفاظتی خطرہ“ نہیں ہے