یوکرین کو جنگ کے آغاز سے سب سے زیادہ حملوں کا سامنا: اقوام متحدہ

   

اقوام متحدہ: اقوام متحد ہ نے روس یوکرین جنگ میں تشدد میں اضافے پر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا یوکرین کو جنگ کے آغاز کے بعد سے اس وقت سب سے زیادہ حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین کی صورتحال کے حوالے سے پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔رکن ممالک کو مطلع کرتے ہوئے ، اقوام متحدہ کے سیاسی امور کے یونٹ میں یورپ، وسطی ایشیا اور امریکہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میروسلاف جینکا کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی شرائط اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے روس کا “یوکرین پر قبضے ” کے شہریوں پر وسیع پیمانے پر اثرات کا سلسلہ جاری ہے ۔جینکا نے کہا کہ روس یوکرین کے شہروں اور قصبوں کو روز انہ نشانہ بنا رہا ہے ، اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو شدت اور منظم طریقے سے ہدف بنا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ “ہم ان لگاتار حملوں کی وجہ سے شہریوں کی بڑھتی ہوئی جانوں کے ضائع ہونے سے پریشان ہیں، گزشتہ ماہ کے مقابلے میں یوکرین میں جانی نقصان میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔محض مارچ میں 57 بچوں کی ہلاکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ، جینکا نے بتایا کہ اب تک 10,810 شہری مارے جا چکے ہیں، جن میں سے 600 بچے تھے جو کہ ناقابل قبول ہے ۔جینکا نے جوہری تنصیبات پر حملوں کے خلاف بھی خبردارکرتے ہوئے کہا کہ ان تنصیبات پر حملوں سے فوجی یا سیاسی فائدہ حاصل نہیں ہوتا بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرہ تشکیل دیتے ہیں ۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی کے رابطہ کے آپریشنز اور دفاعی یونٹ کے ڈائریکٹر ایڈم ووسورنو نے کہا: “یوکرین اس دور میں ہے جب جنگ کے آغاز سے اب تک اس پر سب سے زیادہ حملے ہوئے ہیں۔”ملک بھر میں ایک کروڑ بے گھر ہونے اور تقریباً 40 فیصد آبادی کو انسانی امداد کی ضرورت ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے ووسورنو نے بتایا کہ ان میں سے 56 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔