یوکے کا پہلا واقعہ’بے تکے کھانے کے کم عمر کو بہرہ او راندھا کردیا ہے۔

,

   

سماعت او ربصارت کے لئے غذائی اجزا نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں مگر بہت سارے لوگ اس سے واقف نہیں ہے

لندن۔برسٹول میں ایک کم عمر لڑکا طویل عرصہ سے غیر صحت بخش غذا جس میں بے تکا کھانا شامل کااستعمال کرنے کی وجہہ سے اندھا اور بہرہ ہوگیاہے۔

جانکاری کے مطا بق مذکورہ 17سالہ کم عمر ماناجارہا ہے کہ یوکے میں پہلا واقعہ ہے جو غیر صحت بخش کے استعمال کا عادی ہونے کی وجہہ سے بیمار ہوا ہے۔

عام طور پر اس کی غذا بے تکا کھانا جس میں چیپس‘ کریسپس‘ سفید بریڈ‘ پرینگلس‘ ساوسوجیس‘ بدجانور کا بھونا ہوا گوشت شامل ہے۔

غذا میں بے رہروی کی وجہہ سے بیمار ی کانتیجہ یہ برآمد ہوا کہ اس کے کئی اعصاب ناکارہ ہوگئے ہیں

ڈاکٹرس کیاکہتے ہیں۔
ڈاکٹر ڈنائز اٹان‘ یونیورسٹی اسپتالس برسٹول این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور مذکورہ نابالغ کا علاج کرنے والے نے دی ڈیلی ڈیلی گراف کو بتایا کہ ”اس معاملہ میں جوانتہائی غیرمعمولی ہے وہ اس کے غذائی عادتیں ہیں جو کافی عرصہ سے جاری ہیں‘ جس کی وجہہ سے اس کے ہاضمہ کی صلاحیت کم ہوگی ہے اور بصیرت مستقبل طور پر چلی گئی ہے“۔

ناقص غذا اور بصارت کے درمیان تعلقات پرکافی عرصہ سے بات ہوگی ہے‘ خاص طور پر ماہرچشم اور ماہر نفسیات میں یہ بات ضرورہوتی ہے۔

مگر مسئلہ دیگر پیشہ وارانہ لوگوں میں معاملہ زیادہ اونچا نہیں ہے“۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”بچپن میں جب اس کی شروعات ہوتی ہے تو یہ سن بلوغ کو پہنچنے کے بعد بھی برقرار رہتی ہے۔ بنا ہوا کھانے مسئلہ نہیں ہے۔

یہ صرف اس طرح کے کھانا اسعتمال کرنا ہے او را س سے زیادہ کچھ نہیں ہے“سماعت او ربصارت کے لئے غذائی اجزا نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں مگر بہت سارے لوگ اس سے واقف نہیں ہے۔

لڑکی کی والدہ جس نے نام ظاہر کرنے سے منع کیاہے کہ کہاکہ پرائمری اسکول کے وقت سے وہ کم کھانے کی اس کو شکایت ہے اور وہ ا ے آر ایف ائی ڈی کاشکار ہے۔

مذکورہ نامعلوم مریض کا چودہ سال کی عمر سے وزن کم کرنا شروع ہوگیا‘ اور اس کی بصارت میں بھی تیزی کے کمی آنے لگے اوریہاں تک وہ اندھا ہوگیا۔ اس کے علاوہ ہڈیوں میں کمز وری کی بھی شکایت اس کو ہونے لگی۔