۔ 2014 ء کی غلطیوں کا نتیجہ … !

   

ملک میں نفرت کو فروغ ، اہم شعبے فروخت ، ترقی کے کوئی کام نہیں
نریندر مودی صرف ’’نارتھ انڈیا کے وزیر اعظم ‘‘ بن کر رہ گئے ۔ تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی ، بانسواڑہ میں کے ٹی آر کا خطاب

نظام آباد ۔ وزیر بلدی نظم و نسق مسٹر کے ٹی راما رائو آج ضلع نظام آباد کے بانسواڑہ اسمبلی حلقہ کے ورنی منڈل کے سدا پور میں 119.41 کروڑ روپئے سے تعمیر کئے جانے والے سدا پور ریزرور کے سنگ بنیاد اور 106 کروڑ روپئے سے ریزرور کے کاموں کا سنگ بنیاد رکھا اس موقع پر انہوں نے بی جے پی کو سخت نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 2014 ء میں کی گئی غلطی کا خمیازہ آج بھگتنا پڑرہا ہے ۔ ساڑھے سات سالوں میں ملک کی ترقی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے لیکن فرقہ پرستی کو فروغ دیا گیا اور ہندو ، مسلم کے درمیان اختلافات پیدا کرتے ہوئے نفرت کی سیاست کی جارہی ہے اور ان ساڑھے سات سالوں میں کئی اہم شعبوں کو فروخت کردیا گیا مسٹر کے ٹی راما رائو نے کہا کہ 7 سالوں میں ایل آئی سی ، ریلوے ، ایر انڈیا کے علاوہ دیگر کئی چیزوں کو فروخت کردیا گیا ۔ بی جے پی مرکزی حکومت کی جانب سے کی جانے والے نفرت کی سیاست اور غیر جمہوری کاموں پر اعتراض کرنے پر تلنگانہ کے وجود پر ہی تنقیدیں کی جارہی ہے اگر آئندہ بی جے پی کو ووٹ دینے کی صورت میں تلنگانہ کو آندھرا میں بھی ضم کرنے کیلئے نریندر مودی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ مسٹر کے ٹی راما رائو نے کہا کہ تلنگانہ کے وجود پر اعتراضات کرنے والے وزیر اعظم کو گجراتی ہونے کی وجہ سے تلنگانہ کی حقیقت سے واقف نہیں ہے لیکن تلنگانہ کی حقیقت سے واقفیت رکھنے والے تلنگانہ کے بی جے پی قائدین خاموش تماشائی کیوں ہے تلنگانہ کے ہر طبقہ کے ساتھ نا انصافی کی جارہی ہے ۔ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے معاہدہ کے تحت گریجن یونیورسٹی کا قیام ناگزیر ہے ۔ لیکن ابھی تک گریجن یونیورسٹی کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا لیکن بی جے پی کی واٹس ایپ یونیورسٹی میں غلط پوسٹنگ کے ذریعہ عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔ کے ٹی راما رائو نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو صرف اور صرف یو پی کے نارتھ انڈیا کے وزیر اعظم بن کر رہ گئے ہیں ۔ قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے قیام نہیں کیا گیا۔ ملک گیر سطح پر گذشتہ سال 157 میڈیکل کالجس قائم کئے گئے تو تلنگانہ کیلئے ایک کالج بھی منظور نہیں کیا گیا ۔ 87 نوودیا اسکولس قائم کئے گئے تو تلنگانہ کیلئے ایک بھی قائم نہیں کیا گیا ۔ آئی اے ایم اور دیگر کئی اسکیموں کا ملک گیر سطح پر اعلان کیا گیا لیکن تلنگانہ کیلئے ایک بھی اعلان نہیںکیا گیا ۔ کرناٹک کے آبی پراجیکٹ کو کرناٹک کے اپرپدرا پراجیکٹ کو قومی درجہ دیا گیا لیکن تلنگانہ کے کالیشورم کو قومی درجہ نہیں دیا گیا ۔ لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کو تلنگانہ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے معاہدہ کے تحت تلنگانہ کیلئے اعلان کردہ ایک معاہدہ پر عمل نہیں کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بانسواڑہ حلقہ میں کروڑوں روپئے کی لاگت سے ترقیاتی کام انجام دئیے جارہے ہیں تلنگانہ میں سب سے زیادہ 10 ہزار ڈبل بیڈ رومس ، بانسواڑہ حلقہ میں تعمیر کئے گئے 300 کروڑ روپئے سے سڑکوں کی تعمیر عمل میں لائی گئی۔ پوچارام سرینواس ریڈی کی قیادت میں بانسواڑہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے انہوں نے مرکزی وزیر کشن ریڈی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کشن ریڈی دیہی سطح پر گھوم کر دیکھیں تو انہیں صاف طور پر ترقی نظر آئے گی۔ اس موقع پر اسپیکر اسمبلی پوچارام سرینوا س ریڈی نے کہا کہ گذشتہ 25سال سے سدا پور ریزرور کے تعمیر کیلئے جدوجہد کی جارہی ہے اور جو 25 سال میں جو کام انجام نہیں دئیے گئے تھے یہ کام تلنگانہ کے قیام کے بعد کے سی آر کی قیادت میں انجام دئیے جارہے ہیں کے ٹی راما رائو کی خصوصی دلچسپی کے باعث بانسواڑہ میونسپل کیلئے 100 کروڑ روپئے منظور کئے گئے اور ترقیاتی کام انجام دئیے گئے ۔ اس موقع پر وزیر عمارت و شوارع مسٹر پرشانت ریڈی کے علاوہ دیگر نے بھی مخاطب کیا ۔