۔1.82 لاکھ کروڑ روپئے پر مشتمل تلنگانہ بجٹ کی پیشکشی

,

   

معاشی ابتری کے باوجود فی کس آمدنی اور شرح ترقی میں اضافہ ‘ ٹیکس سے پاک بجٹ ‘ ریاستی وزیر فینانس ہریش راؤ کا خطاب

حیدرآباد۔8 مارچ(سیاست نیوز) ریاستی وزیر فینانس مسٹرٹی ہریش راؤ نے تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں پہلا بجٹ پیش کیا ۔ مسٹرٹی ہریش راؤ نے جملہ 1لاکھ 82 ہزار 914کروڑ42 لاکھ پرمشتمل تخمینی بجٹ برائے سال2020-21 ء پیش کیا ۔ ریاستی وزیر فینانس نے 103کروڑ 55لاکھ کا فاضل بجٹ پیش کرتے ہوئے ریاست کو اس بات کا تیقن دیاکہ ریاست میں فی کس آمدنی میں بہتری پیدا ہوگی اور آئندہ سال 4ہزار482کروڑ 12لاکھ کے فاضل بجٹ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ مسٹر ٹی ہریش راؤ نے بجٹ تقریر کی ابتداء میں کہا کہ ریاست تلنگانہ ملک بھر میں مثالی ریاست میں تبدیل ہورہی ہے اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں ریاست کی بنیادی طورپر حقیقی فلاحی خدمات کا سلسلہ جاری ہے۔ انہو ںنے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں جو بجٹ تیار کیا جا رہاہے کہ وہ حقائق پر مبنی اور ریاست کی ہمہ جہت ترقی کے منصوبہ کے ساتھ تیار کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے ٹیکس میں حصہ کی فراہمی میں سال 2019-20کے دوران ہوئی کمی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں جو تخمینہ لگایا گیا تھا اس سے 3731کروڑ کم وصول ہوئے ہیں۔انہو ںنے ایوان کو تیقن دیا کہ مرکز سے حاصل ہونے والے ٹیکس کے حصہ میں کمی کے باوجود ریاست کی ہمہ گیر ترقی میں کوئی رکاوٹ پیدا ہونے نہ دی جائے گی بلکہ ریاست کی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لئے یہ بجٹ تیار کیا گیا ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ سال 2019-20کے بجٹ میں جاریہ مارچ کے اختتام تک 1لاکھ 36ہزار کروڑ خرچ کئے جائیں گے کیونکہ سال گذشتہ کے بجٹ میں مرکزی ٹیکس کا حصہ وصول نہ ہونے کے سبب تخفیف کی گئی تھی۔ انہو ںنے ریاست کی شرح ترقیات میں ہونے والے اضافہ کے متعلق بتایا کہ ملک بھر میں معاشی ابتری کی صورتحال کے باوجود ریاست تلنگانہ میں فی کس آمدنی اور شرح ترقیات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ریاست پر معاشی ابتری کا اثر نہیں ہوا۔انہوںنے بتایا کہ ریاست تلنگانہ کی فی کس آمدنی ملک کی مجموعی فی کس آمدنی سے کافی بہتر ہے ‘

ہندستان میں فی کس آمدنی سال2019-20کے دوران 1لاکھ 35ہزار 50روپئے ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ تلنگانہ میں فی کس آمدنی 2لاکھ 28ہزار 216ریکارڈ کی گئی ہے۔ مسٹر ٹی ہریش راؤ نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ زرعی شعبہ میں نمایاں کارکردگی انجام دے رہی ہے اور دیگر ریاستوں کیلئے مثالی ریاست بنتی جا رہی ہے۔ انہو ںنے ریاست کے کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے چلائی جانے والی ترقیاتی اسکیمات رعیتو بندھو‘رعیتو بیمہ‘ کسانوں کی قرض معافی ‘تخم اور کھاد کی فراہمی ‘باغبانی کے لئے اقدامات اور اقل ترین قیمتوں کے تعین کے حوالہ دیئے ۔ ریاستی وزیر فینانس نے کسانوں کی فلاح و بہبود کے سلسلہ میں مائیکرو ایریگیشن‘رعیتو بندھو سمیتی‘ رعیتو ویدیکا‘ ڈیری ڈیولپمنٹ کے اقدامات کی تفصیلات اور بجٹ کی تخصیص سے واقف کروایا۔ ریاست میں فلاح و بہبود کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات اور بجٹ کی تخصیص سے واقف کرواتے ہوئے مسٹر ٹی ہریش راؤ نے بتایا کہ محکمہ اقلیتی بہبود کے لئے 1518کروڑ 6لاکھ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جبکہ سال گذشتہ 1369 کروڑ فراہم کئے گئے تھے۔ انہو ں نے بتایا کہ ریاست میں 204 اقلیتی اقامتی اسکولوں کے علاوہ 71 اقامتی جونئیر کالجس کے قیام کے منصوبہ سے ایوان کو واقف کرواتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 173کروڑ روپئے اقلیتی طلبہ کی فیس باز ادائیگی اسکیم پر خرچ کئے ہیںاور مؤذنین اور ائمہ کو ماہانہ 5000 روپئے اعزازیہ فراہم کیا جا رہاہے۔ انہو ںنے مزید بتایا کہ تاحال ریاست تلنگانہ میں شادی مبارک اسکیم سے 1لاکھ 44ہزار301 اقلیتی خواتین نے استفادہ کیا ہے۔ ایس سی اور ایس ٹی کے فلاحی اقدامات کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے ریاستی وزیر فینانس نے بتایا کہ ریاست میں 268 ایس سی طبقہ کے 268 اقامتی اسکول چلائے جا رہے ہیں جبکہ ایس سی طبقہ کے 169 اقامتی اسکولس قائم کئے جا چکے ہیں۔

ترقیاتی بجٹ ، تلنگانہ کے تمام شعبوں کا احاطہ
عوام کی فلاحی اسکیمات کو ترجیح، چیف منسٹر کی جانب سے ہریش راؤ کی ستائش
حیدرآباد ۔ 8 ؍ مارچ ( سیاست نیوز) چیف منسٹرتلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھرراؤ نے سال 2020-2021 کے لئے منصفانہ توازن کی برقراری کے ساتھ ریاستی بجٹ کی پیشکشی پر وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ کی زبردست ستائش کرتے ہوئے مبارکباد دی اور پیش کردہ ریاستی بجٹ کو تلنگانہ ریاست کی ترقی کے لئے مرتب کردہ تمام شعبہ جات کی ترقی پر مبنی بجٹ قرار دیا ۔ اور کہا کہ ریاست تلنگانہ کے آمدنی وسائل و تلنگانہ عوامی ضروریات و توقعات کے مطابق مساویانہ و توازن کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ حقیقت پر مبنی بجٹ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام طبقات کی فلاح و بہبود و تمام شعبہ جات کی ترقی کے لئے ریاستی حکومت کے منصوبہ جات کے مطابق بجٹ میں رقومات مختص کی گئیں ۔ چیف منسٹر نے پیش کردہ ریاستی بجٹ پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں معاشی عوام توازن پائے جانے کے باوجود آمدنی کے وسائل میں کمی ہونے و مرکزی حکومت سے حاصل ہونے والے فنڈز میں کٹوتی ہونے کے باوجود ریاستی ترقی میں کسی بھی نوعیت کی مشکلات پیش نہ آنے کے لئے ریاستی بجٹ تجاویز مرتب کرنا قابل ستائش اقدام ہے ۔ مسٹر چندر شیکھرراؤ نے کہا کہ تلنگانہ کے مواضعات ‘ شہری ترقی کے لئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے لئے فلاح و بہبودی اسکیمات میں مزید غریب افراد کو فائدہ پہنچانے کے مواقع فراہم کرنے کے علاوہ انتخابی وعدوں و تیقنات پر عمل آوری کے مطابق ریاستی بجٹ مرتب کیا گیا ہے ۔ تلنگانہ ریاستی قانون ساز اسمبلی میں ریاستی بجٹ کی پیشکشی کے بعد وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ کو چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے خصوصی طور پر مبارکباد دی ۔ علاوہ ازیں تلنگانہ ریاستی قانون ساز کونسل میں ریاستی بجٹ پیش کرنے والے وزیر عمارات و شوارع اور امور مقننہ مسٹر پرشانت ریڈی ریاستی بجٹ کی تیاری میں اہم رول ادا کرنے والے پرنسپال سکریٹری محکمہ فینانس راما کرشنا راؤ کے علاوہ دیگر تمام عہدیداروں و اسٹاف محکمہ فینانس کو چیف منسٹر چندرشیکھرراؤ نے مبارکباد دی۔