۔30 لاکھ عازمین طواف کعبہ کے بعد منیٰ پہنچ گئے ، آج وقوفِ عرفات

,

   

کرہ ارض کے مقدس ترین مقام پر اللہ کے مہمانوں کا روح پرور اجتماع ،اسلامی اتحاد و انسانی مساوات کی عملی جھلک

مکہ معظمہ ۔ 9 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اقطاع عالم کے 30 لاکھ مسلمان پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی 1400 سال قدیم سنت مبارکہ کی پیروی کرتے ہوئے فریضہ حج کے سالانہ مناسک کے آغاز کے ابتدائی حصہ کے طور پر آج کرہ ارض کی مقدس ترین سرزمین مکہ معظمہ میں جمع ہوگئے، جہاں سے وادی منیٰ روانہ ہوگئے اور کل ہفتہ کو وقوفِ عرفات ہوگا۔ دین اسلام کا پانچواں رکن حج نہ صرف خدا واحد کی عبادت کا ایک ذریعہ ہے بلکہ کسی اہل ایمان مسلم کیلئے اپنے خالق و معبود حقیقی اللہ عزوجل کے حضور میں اپنی غلامی و بندگی کا اظہار کرتا ہے۔ سالانہ فریضہ حج اقطاع عالم کے مسلمانوں میں اتحاد، یکسانیت و مساوات و یگانگت کا ایک ذریعہ بھی ہوتا ہے جس میں دنیا کے مختلف مقامات سے تعلق رکھنے والے مسلم مرد و خواتین، علاقائی تفاوت، رنگ و نسل، تہذیب و زبان، امیر اپنی دولتمندی و غریب اپنی مفلسی و پریشانی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سب کے سب ایک حال میں اللہ کے حضور پیش ہوتے ہوئے اللہ رب العزت کی طرف سے دیئے گئے انعامات، فضل و کرم پر شکر بجالاتے ہیں۔ گناہوں کی مغفرت کیلئے بکثرت توبہ استغفار کرتے ہیں۔ مناسک کے دوران مرد صرف بغیر سلائی کئے ہوئے سفید کپڑے کا لباس اختیار کرتے ہیں جس کو احرام کہا جاتا ہے۔ البتہ خواتین سروں پر حجاب باندھی ہوئی ڈھیلے ڈھالے عام لباس میں گردن سے پاؤں تک ڈھکی ہوتی ہیں۔ فریضہ حج کی ادائی کیلئے پہنچنے والے مرد و خواتین کو یہ اعزاز ہیکہ وہ اللہ کے مہمان کہلائے جاتے ہیں۔ مناسک حج کے آغاز کے ساتھ ہی اقطاع عالم کے یہ مرد و خواتین اللہ کی یاد میں خود سے بے خبر ہوکر زاروقطار روتے ہوئے اللہ کے گھر خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہیں۔

چنانچہ جمعہ کو خانہ کعبہ کے روایتی طواف کا روح پرور منظر دیکھا گیا۔ گذشتہ کئی سال سے جاری یمنی جنگ شامی خانہ جنگی لیبیا میں سیاسی تصادم کے درمیان سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی میں پیدا شدہ تازہ ترین اضافہ کے پس منظر میں رواں سال کا حج ہورہا ہے۔ ان مسلم ممالک میں جنگ و جدال، نیراج و افراتفری کے علاوہ بشمول ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر اور دنیا کے دیگر کئی غیرمسلم ممالک میں آباد مسلم اقلیتوں کو مختلف خطرات لاحق ہیں۔ اسلام کے مقدس ترین شہر مکہ معظمہ میں لزوم ہونے والا حج کو دنیا کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع سمجھا جاتا ہے جہاں 1941 میں یہ اقطاع عالم کے صرف 24000 مسلمانوں نے فریضہ حج ادا کیا تھا۔ آج ان عازمین حج کی تعداد تقریباً 30 لاکھ تک پہنچ گئی ہیں۔