خواتین کی مساوات کو یقینی بنانے طلاق ثلاثہ اور نکاح حلالہ کا صفایا ضروری

,

   

بیک وقت اسمبلی وپارلیمنٹ انتخابات وقت کا تقاضہ، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کا خطاب

نئی دہلی۔ 20 جون (سیاست ڈاٹ کام) صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نے آج کہا کہ سماجی برائیوں جیسے ’’طلاق ثلاثہ‘‘ اور ’’نکاح حلالہ‘‘ کو برخاست کردینے تاکہ ہندوستانی خواتین کے طرز حیات کو بہتر اور باوقار بنایا جاسکے، ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ہر بہن اور بیٹی کو مساوی حقوق حاصل ہونے کیلئے سماجی برائیوں جیسے طلاق ثلاثہ اور نکاح حلالہ پر امتناع لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17 ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے روایتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلاق ثلاثہ کے تحت ایک مسلم مرد اپنی بیوی کو ایک ہی نشست میں تین مرتبہ طلاق کہہ کر چھوڑ سکتا ہے۔ نکاح حلالہ ایک مطلقہ خاتون کیلئے جو اپنے پہلے شوہر سے دوبارہ شادی کرنا چاہتی ہے، ضروری ہے کہ اس کی شادی کسی اور مرد سے ہو اور اس کے بعد وظیفہ زوجگی ادا کرنے کے بعد اسے طلاق دے دی جائے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ فوری طلاق ثلاثہ غیردستوری ہے۔ اس کے بعد سابق حکومت نے ایک مسودہ قانون پیش کیا تھا جس میں اسے فوجداری جرم قرار دیا گیا تھا لیکن مسودہ قانون پارلیمنٹ میں منظور نہیں ہوسکا کیونکہ اپوزیشن کی جانب سے سخت مزاحمت کی گئی چنانچہ حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل آوری کیلئے آرڈیننس جاری کیا تھا۔ کووند نے خواتین کی بااختیاری کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا سماجی اور معاشی سرگرمیوں میں شریک ہونا ترقی یافتہ سماج کا سنگ بنیاد ہے۔ حکومت کا انداز فکر خواتین کی ترقی کو نہ صرف فروغ دینا ہے بلکہ خواتین کی زیرقیادت ترقی ہے۔ لوک سبھا میں خواتین کی اعظم ترین تعداد یعنی 78 خواتین کے منتخب ہونے کو لوک سبھا کی تاریخ کی اعظم ترین تعداد قرار دیتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ یہ حکومت کے انداز فکر کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کے تعاون سے کئی موثر اقدامات کا آغاز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم پر جرمانہ ’’سخت تر‘‘ کردیئے گئے ہیں اور نئی تعزیتی دفعات پر سختی سے عمل آوری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ کی تحریک کو خواتین کی سہولت فراہم کرنے کیلئے متعارف کروایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اضلاع میں صنفی تناسب کو بہتر بنانے کے لئے نسائی جنین کے قتل کو غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی عوام ان دفعات کے سب سے زیادہ استفادہ کررہی ہیں، کیونکہ انہیں دھویں سے اجولہ یوجنا کے تحت نجات حاصل ہوچکی ہے۔

اندرا دھنش مہم کے ملک گیر سطح پر ٹیکہ اندازی کی جارہی ہے اور سوبھاگیہ یوجنا کے تحت ملک گیر سطح پر مفت برقی کنکشن دیئے جارہے ہیں۔ ترجیحی بنیادوں پر مکانوں کا رجسٹریشن کیا جارہا ہے جو پردھان منتری یوجنا کے تحت دیہی علاقوں میں تعمیر کئے ہوئے مکانوں کا ہے۔ اس اسکیم کے تحت تقریباً 2 کروڑ نئے گھر 3 سال کی مدت میں ملک کے دیہاتوں میں تعمیر کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیرمنظم شعبہ کی خواتین کو دی جانے والی سہولتوں کو بھی باقاعدہ بنایا جارہا ہے۔ خودروزگار مواقع دیہی خواتین کو دین دیال اپادھیائے راشٹریہ عملیویکا مشن کے تحت دستیاب ہیں۔ عملیویکا مشن کے تحت قرض بھی جن کا ملکیت 2 لاکھ کروڑ روپئے 3 کروڑ دیہی خواتین میں تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین کو مساوی شراکت دار ملک کی ترقی کا بنانا چاہتی ہے اور یہی اس کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوششیں کرے گی تاکہ صنعت اور کارپوریٹ شعبوں کے ساتھ تعاون کے ذریعہ خواتین کو روزگار کے بہتر مواقع حاصل ہوسکے۔ اس کے علاوہ حکومت خریداری کو اپنی ترجیحی فہرست میں شامل کرتی ہے جس کی نقل تمام صنعتوں کو فراہم کی جارہی ہے اور خواتین افرادی طاقت کے ساتھ زیادہ سہولتیں حاصل کرنے میں خواتین کو بھی شریک کررہی ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں وقفہ وقفہ سے انتخابات کے انعقاد کا ملک کی ترقی پر منفی اثر مرتب ہورہا ہے اور ترقی کی رفتار متاثر ہورہی ہے۔ صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے آج ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ بیک وقت لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کے انعقاد پر غور کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت کا تقاضہ ہے۔ ان کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جبکہ ایک دن قبل وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ذہنی سازی کا اجلاس منعقد کیا تھا جس میں 21 سیاسی پارٹیوں کی قیادت میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کی تائید کی تھی چنانچہ صدرحمہوریہ کا تبصرہ بھی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔