4 گاؤ رکھشکوں کو 7 سال قید ، وی ایچ پی کا ایک رکن بری

,

   

راجستھان میں رکبر خان کاپیٹ پیٹ کرقتل……

نئی دہلی : راجستھان کے الور کی ایک عدالت نے رکبر خان ماب لنچنگ کیس کے 4 ملزمین کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ایک ملزم، نوال کشور شرما، جو وشو ہندو پریشد کا کارکن بتایا گیا ہے کو عدالت نے اس معاملے میں بری کر دیا۔راجستھان کے الور ضلع میں 2018 میں رکبر خان کو گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔رکبر خان اپنے دوست اسلم کے ساتھ الور ضلع کے رام گڑھ سے گزر رہا تھا جب ایک ہجوم نے اسے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔پولیس نے اپنی چارج شیٹ میں ابتدائی طور پر چار ملزمین کا نام شامل کیا تھا جن میں نریش شرما، وجے کمار، دھرمیندر یادو اور پرمجیت سنگھ شامل ہیں لیکن نوال کشور شرما کو بعد میں گرفتار کیا گیا اور 20 جولائی 2018 کو اس پر ہجوم کو بھڑکانے کا الزام لگایا گیا۔تاہم، شرما کو عدالت نے بری کر دیا جبکہ چار دیگر ملزمین کو اس معاملے میں قصوروار پایا گیا تھا اور انہیں سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔ہریانہ کے رہنے والے 29 سالہ رکبر خان کو 21 جولائی 2018 کو گاو رکشکوں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس پر گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں حملہ کیا گیا تھا۔خان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وہ وحشیانہ حملے کے بعد متعدد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ رکبر خان کے جسم پر چوٹوں کے 12 نشانات تھے اور ان کی موت بہت زیادہ اندرونی خون بہنے سے ہوئی تھی۔