500کی نوٹ منسوخ نہیں ہوگی نہ ہی 1000 روپئے کی نوٹ متعارف ہوگی: آر بی آئی

   

20 دن میں 2000 روپئے کی 1.80 لاکھ کروڑ روپئے کی نوٹس بینکوں میں پہنچ گئیں
حیدرآباد/8 جون، ( سیاست نیوز) ریزرو بینک آف انڈیا نے واضح کردیا کہ 500 روپئے کی نوٹوں سے دستبرداری اور دوبارہ 1000 روپئے کی نوٹ متعارف کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ 2000 روپئے کی نوٹوں سے دستبرداری کے بعد یہ قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں کہ 500 روپئے کی نوٹ سے بھی دستبرداری اختیار کی جائے گی جس کے بعد آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے ضروری اور اہم اعلان میں عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسی افواہوں پر توجہ نہ دیں اور نہ اس کو دوسروں تک پھیلائیں۔ آر بی آئی گورنر نے کہا کہ حال میں 2000 روپئے کی نوٹ سے دستبرداری اختیار کی گئی ، عوام کے پاس موجود 2000 روپئے کی نوٹوں کو بینکوں میں جمع کرنے کی 30 ستمبر تک مہلت دی گئی ان نوٹوں کو بینکوں میں نوٹ تبدیل کرانے کی بھی سہولت ہے ۔ تاحال 50 فیصد 2000 روپئے کی نوٹس بینکوں میں پہنچ گئی ہیں ان کی قدر 1.80 لاکھ کروڑ روپئے ہے۔ موجودہ صورتحال کے مطابق تمام نوٹوں میں 85 فیصد نوٹ بینک کھاتوں میں جمع ہونے کی توقع ہے۔ آر بی آئی گورنر نے نوٹوں کو تبدیل کرانے یا ڈپازٹ کرانے میں عوام سے اپیل کی کہ وہ آخری لمحات تک انتظار نہ کریں کیونکہ ان منسوخ شدہ نوٹوں کو تبدیل کرنے 30 ستمبر تک مہلت ہے۔ دوسری جانب 31 مارچ 2018 تک زیادہ سے زیادہ 6.73 لاکھ کروڑ روپئے کی 2000 روپئے کی نوٹس گردش میں رہنے کا اندازہ ہے۔تاہم آر بی آئی کا اندازہ ہے کہ اس کی تعداد 31 مارچ 2023 تک گھٹ کر 3.62 لاکھ کروڑ رہ گئی تھی۔ حال میں ان میں نصف نوٹ بینکوں میں پہنچ گئے ہیں۔ 2000 روپئے کی نوٹوں سے دستبرداری کے صرف 20 دن میں نصف نوٹ بینکوں میں پہنچ چکے ہیں۔ واضح رہے کہ ریزرو بینک نے 19 مئی کو 2000 روپئے کی نوٹ سے دستبرداری اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ ہی بینکوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ صارفین کو 2000 روپئے کی نوٹ جاری نہ کریں۔ واضح کیا گیا ہے کہ ان نوٹوں کو مکمل طور پر منسوخ نہیں کیا جارہا ہے انہیں اب بھی لین دین کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ن