جے این یو طلباء کے مودی پر بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی
پیر کو، جے این یو انتظامیہ نے ایک ایڈوائزری جاری کیا جس میں طلباء کو اسکریننگ میں حصہ لینے کے خلاف خبردار کیا گیا۔ نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی
پیر کو، جے این یو انتظامیہ نے ایک ایڈوائزری جاری کیا جس میں طلباء کو اسکریننگ میں حصہ لینے کے خلاف خبردار کیا گیا۔ نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی
مودی متحرک او رمتنوع ہندوستانی ڈائسپورا کو منانے کے لئے ایک میگا کمیونٹی ایونٹ میں شرکت کریں گے‘ جو ہماری کثیر الثقافتی برداری کا ایک بنیادی حصہ ہے۔ بی بی
گجرات ہوم منسٹر ہرش سانگھوی نے کہاکہ دستاویزی فلم محض مودی کے خلاف نہیں بلکہ ملک کے135کروڑ شہریوں کے خلاف ہے۔ گاندھی نگر۔گجرات اسمبلی نے ایک قرارداد پاس کرتے ہوئے
انہوں نے اسبات پر بھی تشویش کا اظہار کیاکہ میڈیا حکومت پر تنقید نہیں کررہا ہے جس طرح ماضی میں کیاکرتا تھا۔سپریم کورٹ کے سابق جج روہنٹن ناریمن نے وزیراعظم
ڈی ایس اے ترجمان سوبھو ناتھ کے مطابق مذکورہ بی سی سی دستاویزی فلم کی نمائش جمعرات کے روز شام 6بجے رتن پالی علاقے میں نیمتالا میدان میں کی جائے
سمجھا یہ جارہا ہے کہ ائی ٹی ٹیموں نے مالیاتی لین دین‘ کمپنی کے ڈھانچے او رنیوز کمپنی کے بارے میں دیگر تفصیلات پر جواب طلب کیااور ثبوت جمع کرنے
یونیور سٹی انتظامیہ کی جانب سے برقی منقطع کردینے کے باوجود طلبہ نے کسی بھی طرح ”انڈیا‘ دی مودی کوئسچین“ نام کی دستاویزی فلم کا ٹیاپ ٹاپس پر مشاہدہ کیا
اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا‘ ڈیموکرٹیک اسٹوڈنٹس فیڈرشن‘ ال انڈیااسٹوڈنٹس اسوسیشن اور دیگر تنظیموں نے اے بی وی پی کے خلاف نعرے لگائے ہیںنئی دہلی۔ مختلف دائیں بازو تنظیموں کے ممبرس
سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے ایس ایف ائی ایچ سی یو صدر ابھیشک نندن نے کہاکہ انہوں نے دونوں حصہ دیکھنے کا منصوبہ کیاہے۔ انہو ں نے یہ
مرکزی حکومت نے اس سے قبل بی بی سی کی دستاویزی فلم کووزیراعظم مودی اور ملک کے خلاف پروپگنڈہ قراردیا تھا۔نئی دہلی۔دہلی پولیس نے چہارشنبہ کے روزکہاکہ منگل کی رات
مذکورہ دستاویزی فلم میں فسادات کے لئے راست مودی کو ذمہ دار ٹہرایاگیاہے اور کہاگیا ہے کہ بڑے پیمانے پر قتل وغارت گری جس کودوسری الفاظ میں منظم نسل کشی
ایک دن قبل جاری کردہ بیان میں جے این یو ایڈمنسٹریشن نے کہا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی پیشگی اجازت نہیں لی گئی تھی۔وزیراعظم نریندر مودی پر ممنوعہ
ایک جاری کردہ بیان میں مذکورہ جے این یو انتظامیہ نے کہاکہ انتظامیہ سے کوئی پیشگی اجازت نہیں لی گئی ہے۔مذکورہ جواہرلال نہرو یونیورسٹی(جے این یو) انتظامیہ نے اپنی طلبہ