بی بی سی دستاویزی فلم کی اسکریننگ۔ پولیس کو جے این یو ایس یو‘ اے بی وی پی کی شکایتیں جوابی شکایتیں موصول

,

   

مرکزی حکومت نے اس سے قبل بی بی سی کی دستاویزی فلم کووزیراعظم مودی اور ملک کے خلاف پروپگنڈہ قراردیا تھا۔
نئی دہلی۔دہلی پولیس نے چہارشنبہ کے روزکہاکہ منگل کی رات میں جے ین یو کیمپس میں ایک بڑی ڈرامہ پیش آنے کے بعد اس کو جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین(جے این ایس یو) اور اکھل بھارتیہ ویدیارتی پریشد(اے بی وی پی)سے شکایت اورجوابی شکایت موصول ہوئی ہے‘

وہیں جے این ایس یو ممبرس نے الزام لگایاکہ وزیراعظم نریندر مودی پر متنازعہ بی بی سی ایک دستاویزی فلم دیکھنے کے دوران پتھر و ں سے حملے کا الزام لگایاہے۔

ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ انہیں جے این یو ایس یو اور اے بی وی پی دونوں سے شکایتیں موصول ہوئی ہیں‘ جس کی جانچ کی جارہی ہے اور مزیدکاروائی اسی کے مطابق کی جائے گی۔ دو طلبہ پر جے این یوایس یو ممبرس کی جانب سے ہراسانی اورمارپیٹ کاالزام لگایاگیا۔

تاہم جے این یو ایس او صدر اشیش گھوش نے ان دعوؤں کومسرد کردیاہے۔ گھوش نے دعوی کیاہے کہ بی بی سی کی ڈاکیو منٹری دیکھنے کے دوران اے بی وی پی ممبرس اکٹھاہوکر پتھراؤ کیاہے اور دو شکایتیں دونوں اے بی وی پی ممبرس کی ہراساں کی نہیں ہیں۔

مرکزی حکومت نے متنازعہ ڈاکیومنٹری کو وزیراعظم نریندر مودی اور ملک کو بدنام کرنے کاپروپگنڈہ قراردیاہے۔