ٹی ایم سی، پی ڈی پی نے ووٹوں کی گنتی کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کے لیے انڈیا بلاک کی میٹنگ کو چھوڑ دیا۔
کھرگے نے کہا کہ یہ میٹنگ صرف گنتی کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کے لیے تھی، اور کانگریس نے پہلے ہی اپنی ریاستی اکائیوں کو فارم 17سی کے بارے میں
کھرگے نے کہا کہ یہ میٹنگ صرف گنتی کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کے لیے تھی، اور کانگریس نے پہلے ہی اپنی ریاستی اکائیوں کو فارم 17سی کے بارے میں
جموں و کشمیر کے سری نگر حلقے میں 37.98 فیصد ووٹنگ ہوئی، جسے الیکشن کمیشن نے کہا کہ دہائیوں میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ ہے۔ سری نگر: سری نگر
محبوبہ مفتی کے ہائی سکیورٹی والے گوپکار سڑک کے گھر کے مرکزی داخلہ کو پولیس نے مقفل کردیا۔سری نگر۔ جموں او رکشمیر انتظامیہ نے ہفتہ کے روز سابق چیف منسٹر
مذکورہ سابق چیف منسٹر نے ستمبر28کے روز الزام لگایاتھا کہ یہ فوجی اہلکاروں نے پلواماں کے ترال ٹاؤن میں ایک فیملی کے ساتھ مارپیٹ کی اور ایک خاتون ممبر کو
احتیاطی تدابیر کے طور پر محبوبہ کے بشمول ان کی قریبی سابق وزیرنعیم اخترکی تحویل برقرار۔ جموں۔ جموں کشمیر انتظامیہ نے تین سیاسی قائدین جس کو پچھلے سال اگست میں
پی ڈی پی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ اگست میں مرکز کا”یکطرفہ قدم“ اور کہا کہ یہ”لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور
منگل کے روز پارٹی نے کہاکہ جموں کشمیر کی حقیقی صورتحال حال کو چھپانے کی حکومت کی جانب سے کسی بھی کوشش میں ساتھ نہیں دی گی‘ مذکورہ پارٹی نے
اس طرح کی باتیں کی جارہی ہیں کہ مودی حکومت کا منصوبہ ہے کہ15اگست سے قبل تک ارٹیکل35اے کو منسوخ کرتے ہوئے خصوصی موقف کا درجہ ہٹادیاجائے۔ ایسی بھی اطلاعات
قومی کانفرنس کے صدر او ررکن پارلیمنٹ فاروق عبداللہ نے وزیراعظم نریندر مودی کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ”مداخلت“ کے لئے مدد مانگنے پر مبارکباد پیش کی۔ سری نگر۔
نئی دہلی۔ وزرات داخلہ کے ذرائع نے اس بات سے انکار کردیا ہے کہ جموں کشمیر میں روکے ہوئے ازسرنو حلقہ بندی پر کوئی جائزہ تبادلہ خیال ہوا ہے‘ مگر
جموں کشمیر کے لئے ایل علیحدہ وزیراعظم کے متعلق عبداللہ کے حالیہ بیان کا مذاق بھی آرتے ہوئے مودی نے کہاکہ ’’ کچھ لوگ دووزیراعظم کی دھمکی دے رہے ہیں
غیرمعمولی مداخلت وادی میں پہلے سے موجود سیاسی خلاء میں مزید اضافہ کا سبب بنے گا۔ وادی کی مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتیں نیشنل کانفرنس( این سی) اور مذکورہ پیپلز
پی ڈی پی کے اعجاز محمد میر نے کہاکہ’’مذکورہ ( اتراکھنڈ ٹورازم )منسٹر پی ڈی پی لیڈران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی مانگ کے بجائے ریاست میں غیر محفوظ
جموں- علیٰحدگی پسندوں، نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور دہلی کی سابق مرکزی حکومتوں کو وادی کے موجودہ حالات کیلئے ذمہ دار قرار دیتے ہوئے گورنر ستیہ پال ملک نے