اسرائیل سے اتحاد کے خلاف احتجاج کے بعد یاسرعرفات کی بیوہ نے متحدہ عرب امارات سے مانگی معافی

,

   

دوبئی۔فلسطین کے سابق لیڈر یاسر عرفات کی بیوی سوہا عرفات نے یروشلم اور فلسطین میں متحدہ عرب امارات کے پرچم کو نذر آتش کرنے اور یواے ای اسرائیل امن معاہدے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کئے گئے احتجاج کے بعد متحدہ عرب امارات سے معافی مانگی ہے۔

انسٹاگرام پر انہوں نے لکھاکہ”فلسطین کی معزز عوام کی جانب سے میں امارات کی عوا م اور اس کی قیادت سے یروشلم اورفلسطین میں یو اے ای کے پرچم کو نذر آتش کرنے اور متحدہ عرب امارات ملک کے نشان کی توہین پر معافی مانگنا چاہتی ہوں“۔

اس کے علاوہ انہوں نے فلسطینیوں کے ساتھ امارتیوں کی حمایت کے متعلق بھی یاددہانی کرائی۔

یوای اے‘ اسرائیل امن معاہدہ
متحدہ عرب امارا ت او راسرائیل کے درمیان میں مذکورہ معاہدے کے ذریعہ تعلقات کو استوار کیاگیاہے۔

اس معاہدے کے بموجب دنیابھر کے مسلمان القصاء میں نماز ادا کرسکیں‘ وہیں اس معاہدے کے بعد دوبئی کے ذریعہ اسرائیلی رعایتی فلائٹس حاصل کرسکتے ہیں۔

اس معاہدے کے بعد ہوسکتا ہے کہ اماراتیوں کو ایف35لڑاکوطیارے خریدنے کے لئے بھی منظوری مل جائے گی۔

اس سے قبل امریکی پالیسی میں اس بات کو یقینی بنایاگیاتھا کہ اسرائیل کو اس کے مخالفین پر فوجی فوائد حاصل ہوسکیں۔

سعودی عربیہ نے اپنا موقف واضح کیا
درایں اثناء سعودی عربیہ کے خارجی منسٹر نے بڑے احتیاط کے ساتھ اس معاہدے کا خیر مقدم کیاہے۔

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہاکہ مذکورہ معاہدہ‘ جس سے مغربی کنارہ کے علاقے میں اسرائیل کے دراندازی پرغیر مشروط روک لگے گی‘ کو مثبت انداز میں دیکھا جانا چاہئے۔

لیکن انہوں نے اس اقدام کی مکمل حمایت سے پرہیز کیاہے اور زوردیا کہ سعودی عربیہ اسی طرح کے تعلقات کوامن معاہدے کے بنیاد پر قائم کرنے کے لئے کھلاہے جو اسرائیل او رفلسطین کے مابین ہوگا۔

پرنس فیصل نے سال 2002میں سعودی عربیہ کی زیر نگرانی عرب امن پہل کے معاملے میں مملکت کے طویل مدت عوامی موقف کا اعادہ کیا جس میں فلسطینیوں کے ساتھ امن معاہدے پر عرب ریاستوں کی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا وعدہ کیاگیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ اس کے لئے شرائط عالمی پیمائش پر مبنی ہونی چاہئے