تل ابیب / غزہ : 28مئی ( ایجنسیز ) اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے خفیہ طور پر مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی زمین پر 22 نئی غیر قانونی بستیوں کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔اسرائیل کے روزنامہ ‘ یدیعوت احرونوت’ کے مطابق کابینہ نے دو ہفتہ قبل مقبوضہ مغربی کنارے میں ان بستیوں کے قیام کی منظوری دی تھی۔اس فیصلے میں 2005 میں اسرائیل کے ‘غزّہ سے یکطرفہ انخلاء کے منصوبے’کے تحت ختم کی گئی غیر قانونی بستیوں، ہومیش اور سا نور، کو دوبارہ قائم کرنے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔یہ تجویز اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور وزیر خزانہ بزالل سموٹریچ نے مشترکہ طور پر پیش کی تھی۔فلسطین صدارتی دفتر نے اس اقدام کی مذمت کی اور کہا ہیکہ یہ ایک خطرناک اشتعال انگیزی ہے جو خطے کو دائروی تشدد اور عدم استحکام کی طرف دھکیل رہی ہے۔فلسطین صدارتی دفتر کے ترجمان، نبیل ابو روضینہ نے کہا ہے کہ’’اسرائیلی حکومت کی جانب سے مغربی کنارے، بشمول مشرقی یروشلم، میں 22 نئی بستیوں کے قیام کی خفیہ منظوری ،بین الاقوامی قانونی حیثیت اور بین الاقوامی قانون کے لیے، ایک سنگین چیلنج ہے۔