او ائی سی نے انٹرنیشنل کمیونٹی سے مخاطب ہوا‘ بالخصوص یوایم میکانزم اور اسپیشل طریقہ کار برائے انسانی حقوق کونسل (ایچ آرسی) سے کہاکہ اس ضمن میں وہ ضروری اقدامات اٹھائے۔
سعود ی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کی خبر کے بموجب مذکورہ جنرل سکریٹریٹ برائے آرگنائزیشن برائے اسلامی تعاون(او ائی سی) حسین براہم طحہٰ نے مسلمانوں اور مذہبی مقامات پر مسلسل جاری حملوں‘ مختلف ریاستوں میں حالیہ مخالف مسلم قوانین اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتے تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیاہے۔
ریاست کرناٹک میں مسلم گرلز اسٹوڈنٹس کو حجاب پہننے سے حال ہی میں روکنے کے معاملات پر او ائی سی نے تشویش کا اظہار کیاہے۔
اتراکھنڈ دھرم سنسد میں کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کرنے کی ترغیب دینے کے معاملے پر بھی انہوں نے تشویش ظاہر کی اور سوشیل میڈیاسائیڈ پر مسلم خواتین کے ساتھ ہراسانی کے واقعات پر فکر ظاہر کی ہے۔
او ائی سی نے انٹرنیشنل کمیونٹی سے مخاطب ہوا‘ بالخصوص یوایم میکانزم اور اسپیشل طریقہ کار برائے انسانی حقوق کونسل (ایچ آرسی) سے کہاکہ اس ضمن میں وہ ضروری اقدامات اٹھائے۔
اوائی سی نے ہندوستان پر اس بات کا بھی زوردیاکہ وہ مسلم کمیونٹی کی حفاظت‘ سکیورٹی اوربہتر زندگی کو یقینی بنائیں اور ان کے طریقے زندگی میں بہتری لائیں اور اکسانے والوں حملہ آوروں کو ان کی تشدد کی کاروائی اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے انہیں انصاف دلائیں۔