اگر برقعہ پر امتناع تو‘ گھونگھٹ کو بھی قانون سے باہر کریں‘ جاوید اختر

,

   

بھوپال۔ سینئر گیت کار جاوید اختر نے جمعرا ت کے روز کہاکہ برقعہ پر پابندی کے متعلق قانون آتا ہے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے مگر ساتھ میں ”گھونگھٹ“ کے نظام پر بھی کاروائی کی جانی چاہئے‘ جو راجستھانی عورتیں استعمال کرتی ہیں۔

شیو سینا کے ترجمان سامنا میں چہارشنبہ کے روز شائع اداریہ جس میں وزیراعظم نریندر مودی سے سری لنکا کے طرز پر برقعہ کو ممنوع قراردینے کے متعلق کی گئی مانگ کے پیش نظر اختر نے یہ تبصرہ کیاتھا۔

اختر نے کہاکہ ”اگر آپ چاہتے ہیں کہ برقعہ پر پابندی کا قانون لایاجائے تو‘ تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔

مگر راجستھان میں آخری مرحلے کے الیکشن سے قبل اس حکومت کو ریاست میں ”گھونگھٹ“ کی تقلید پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرنا چاہئے“۔

انہوں نے کہاکہ”میرایہ احساس ہے کہ ’گھونگھٹ کو جانا چاہئے اور برقعہ کو بھی جانا چاہئے۔

مجھے خوشی ہوگی“۔جاوید دہشت گردوں کے حامیوں کے برعکس ہم گھونگھٹ میں دہشت گرد سرگرمیاں انجام نہیں دیتے۔

اس مسلئے پر آگے بات کرتے ہوئے بالی ووڈ کے سینئر نے کہاکہ ”میرے بھائی مجھے برقعہ کے متعلق معمولی جانکاری ہے کیونکہ میری فیملی میں بھی کام کرنے والی خواتین ہیں اور میں میرے گھر میں انہیں ایسا کرتے ہوئے نہیں دیکھا“۔

ممتا ز قلم کار اور پدما بھوشن ایوارڈ یافتہ جاوید نے کہاکہ ”عراق جو ایک قدامت پسند مسلم ملک ہے مگر وہاں پر بھی خواتین اپنے چہرہ نہیں ڈھانکتے۔ سری لنکا میں (اب) بنے قانون بھی چہرے کو چھپانے سے روکتا ہے“