مذکورہ مصنف پی ایم ایل اے معاملے کا سامنا کررہی ہے جو مبینہ امداد کے لئے جمع کئے گئے فنڈس کے بیجا استعمال کے ضمن میں ہے۔
نئی دہلی۔صحافی راناایوب نے چہارشنبہ کے روز دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے ان کے فنڈس کو ضبط کرنے کے معاملے کو چیالنج کیاہے۔
اپنی درخواست میں ایوب نے دعوی کیاہے کہ 180دنوں کی تکمیل کے بعد منسلک کرنے کا زمرے کی مدت ختم ہوجاتی ہے۔ تاہم درخواست میں کہاگیاہے کہ تحقیقاتی ایجنسی انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ2002(پی ایم ایل اے) کی کاروائی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
مذکورہ مصنف پی ایم ایل اے معاملے کا سامنا کررہی ہے جو مبینہ امداد کے لئے ویب سائیڈکٹو ڈاٹ کام کے ذریعہ جمع کئے گئے فنڈس کے بیجا استعمال کے ضمن میں ہے اور فبروری میں ای ڈی نے 1.77کروڑ روپئے کی مالیت کے اثاثوں کوضبط کرلیا اور دعوی کیاہے کہ مذکورہ پیسے کے متعلق جرم کی آمدنی کا سراغ لگایاگیاہے۔
ای ڈی کا دعوی ہے کہ اس کی تحقیقات سے یہ پتہ چلا کہ امدادی کاموں کے نام پر فنڈز مکمل طور پر پہلے سے منصوبہ بند اور منظم طریقے سے اکٹھے کیے گئے تھے‘لیکن اس مقصد کے لئے پوری طرح استعمال نہیں کئے گئے جس کے لئے و ہ جمع کیے گئے تھے۔
اس میں کہاگیاہے کہ ایوب نے ایک علیحدہ کرنٹ بینک اکاونٹ بنایااس میں کچھ رقم جمع کرائی اورکیٹو کے ذریعہ جمع کیے گئے فنڈزسے 50لاکھ روپئے کا فکس ڈپازٹ بھی بنایااور اس کے بعد انہیں امدادی کاموں کے لئے استعمال نہیں کیا۔
ملک چھوڑ کر جانے کے متعلق ای ڈی کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کو چیالنج کرنے کے بعداپریل میں مذکورہ دہلی ہائی کورٹ نے بعض شرائط کی تعمیل پر بیرونی سفر کے لئے صحافی کو اجازت دیدی تھی‘ انہیں اس وقت سفر کرنے سے روک لیاگیاتھا جب وہ انٹرنیشنل سنٹر برائے صحافی سے خطاب کرنے کے لئے روانہ ہونے والی تھیں۔
اس سے قبل انہیں ممبئی ائیرپورٹ پر اس وقت روک لیاگیاتھا جب وہ یوکے کی فلائٹ میں سوار ہونے کی تیاری کررہی تھیں۔