کیرالا ہائی کورٹ میں ایک عارضی دائر کی گئی ہ جس میں الزام لگایاگیا ہے کہ راشٹریہ سیویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے ارکان ریاست میں سری سرا کارا دیوی مندر چیریان کیوزو کے احاطے میں غیر قانونی طور پر گھس کر بڑے پیمانے پرمشقیں اورآتشی اصلحہ کی تربیت لے رہے ہیں۔
مندر کے د و متوطن اور عقیدوں کی جانب سے دائر کردہ پٹیشن میں الزام لگایا ہے کہ آر ایس ایس ممبرس کے مبینہ کاروائی کے سبب مندر کو آنے والے بھگتوں اورعقیدتوں کو مشکلا ت پیش آرہی ہیں‘بالخصوص عورتیں اور بچے پریشان ہیں۔
بار اوربنچ کے مطابق درخواست میں کہاگیاہے کہ ٹراوین کور دیواسم بورڈکی جانب سے مندر کے میدان کے استعمال پر پابندی عائد کرنے پر مشتمل سرکولر کے باوجود آر ایس ایس ممبرس تمام ایام میں شام5بجے سے رات 12تک مندرجہ بالا مشق اور تربیت انجام دے رہے ہیں۔
درخواست میں یہ بھی کہاگیاہے کہ آر ایس ایس ممبرس مندر کے میدانوں پر ’پان مسالہ‘ اور ’ہنس‘ جیسے تمباکو اشیاء کا استعمال کررہے ہیں‘ جس کی وجہہ سے مندر کا تقدس پامال ہورہا ہے۔
درخواست میں مزیدکہاگیاہے کہ آر ایس ایس کے ارکان نے اپنی بڑے پیمانے پر مشق او رہتھیار چلانے کی تربیت کے ایک حصہ کے طور پر بلند آواز میں نعرے لگاکر مندر کے پرامن ماحول میں خلل ڈالا ہے۔
درخواست گذار نے مزیدکہاکہ مندر ایڈمنسٹریشن سے شکایتوں کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے۔
اسکے نتیجے میں درخواست گذار نے عدالت سے کہاکہ وہ مجازاتھاریٹی‘ بشمول ڈیوسم بورڈ کو حکم جاری کریں کہ وہ مندر میں پرامن او رپرسکون ماحول برقرار رکھیں۔