بھینسہ میں شرپسندوں کا تشدد ‘ گھر ‘ موٹر سیکلس نذر آتش

,

   

سڑکوں پر سنگباری ‘ پولیس پر حملے ‘سب انسپکٹر ‘چند مسلم نوجوان زخمی ‘ عوام میں خوف

بھینسہ ۔ 12 ؍ جنوری ( سیاست نیوز) بھینسہ میں اتوار کی رات اکثریتی برادری سے تعلق رکھنے والے چند مبینہ شرپسندوں کے اچانک دیوانہ وار تشدد ‘ سنگباری اور آتشزنی کے واقعات میں ایک گھر کو نقصان پہنچا اور ایک سب انسپکٹر اور چند افراد زخمی ہوگئے ۔ چند موٹرسیکلس خاکستر ہوگئیں ۔ تفصیلات کے مطابق ایک مسلم شخص نرمل میں منعقدہ تبلیغی اجتماع سے واپس مکان پہنچ رہا تھا کہ راستہ میں اکثریتی طبقہ کے چند افراد نے مبینہ طورپر اسے روک لیااور حملہ کی کوشش کی ۔ لیکن مقامی افراد مداخلت کرتے ہوئے معاملہ کو رفع دفع کر دیا اور حالات قابو رہے تاہم کچھ ہی دیر بعد محلہ کوربا گلی عقبی حصہ مسجد مومنان علاقہ میں اکثریتی برادری سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں نوجوان جمع ہوگئے اور مسلم مکانوں پر سنگباری شروع کر دی ۔ کانچ کی بوتلیں بھی پھینکی گئیں ۔اتفاقااس وقت اکثر مسلم نرمل کے اجتماع میں تھے اور بھینسہ کے مسلم مکانوں میں صرف خواتین اور بچے موجود تھے ۔ تشدد کی اطلاع ملتے ہی بھینسہ کے ڈی ایس پی نرسنگ راو اور سرکل انسپکٹر وینو گوپال اور پولیس جمعیت کے ساتھ وہاں پہنچ گئے ۔ تاہم پرتشدد ہجوم میں شامل چند شر پسندوں نے مبینہ طور پر پولیس جمعیت پر بھی سنگباری کی جس کے نتیجہ میں ٹاون سی آئی وینوگوپال اور چند دیگر افراد زخمی ہوگئے۔ بعدازاں نرمل کے سپرنٹنڈنٹ پولیس ششی دھر راجو بھی بھینسہ پہنچ گئے اور حالات پر بروقت قابو پانے کی کوشش کی ۔ لیکن مبینہ طور پر انہیں بھی اشرار کی سنگباری کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس دوران نرمل سے بھینسہ واپس ہونے والے مسلم افراد خوف و تشویش میں مبتلاء ہوگئے ۔ بتایا جاتاہے کہ زخمیوں میں محمد اعجاز‘ شیخ شملان کے علاوہ اور چند دیگر شامل ہیں جنہیں سرکاری دواخانہ منتقل کیا گیا ہے ۔ شرپسندوں نے ذوالفقار گلی میں ایک مسلم گھر پر حملہ کیا اور موٹر سیکلوں کو آگ لگادی ۔ بعض افراد نے شکایت کی کہ حملہ کے شروع کے تقریبا دو گھنٹے تک بھی پولیس مقام پر نہیں پہنچی تھی ۔ رات دیر گئے موصولہ اطلاعات کے مطابق محلہ نعل صاحب میں ایک مسلم گھر کو آگ لگائی ۔