ویراٹ کوہلی اور ان کے فیملی کو ہندوستان کے دائیں بازو کے بشمول متعدد لوگوں کی سوشیل میڈیا پر بدسلوکی او رنفرت کاسامنا کرنا پڑا ہے۔
حیدرآباد۔ ہندوستان کرکٹ کپتان ویراٹ اپنے ساتھی مسلم کھلاڑی محمد شامی کی حمایت میں آگے ائے تھے جس کو پاکستان کے خلاف ہندوستان کے شکست کے پیش نظر فرقہ وارانہ منافرت کا شکار بنایاگیاتھا۔
نفرت کرنے والوں کو ”بغیر ریرڈ کی ہڈی والا“ قراردیتے ہوئے کوہلی نے کہاتھا کہ مذہب کو بنیادبناکر کسی پر حملہ کرنا ’بہت زیادہ قابل رحم بات ہے جو ایک انسان کرسکتا ہے‘۔
وامیکا کو ملی عصمت ریزی کی دھمکی
جب سے انہوں نے شامی کی حمایت میں بیان دیا ہے‘ کوپلی کو ٹوئٹر پر کئی دائیں بازولوگوں کی بدسلوکی او رنفرت کا سامنا کرنا پڑا ہے‘ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ کوہلی کی 10ماہ کی بیٹی وامیکا کو بھی نفرت کرنے والوں نے نہیں چھوڑا۔
کئی ہندوگروپس نے دعوی کیاہے کہ کوہلی کو بیٹی کو برسرعام دھمکی دینے والا واکاونٹ پاکستان کا ہے۔
تاہم حقائق کو منظرعام پرلانے والے الٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے توثیق کی ہے کہ ٹوئٹر کے اس صارف جس کا استعمال کیاجامنے والے ناکام کریک کریزی گرل ہے وہ ایک حیدرآباد سے دائیں بازو کا ٹرول ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کیاکہ ”خبردار اس سے دوری اختیار کریں۔ مذکورہ اکاونٹ کریک کریزی گرل پاکستان سے نہیں بلکہ حیدرآباد سے دائیں بازو ٹرول ہے۔
اس سے قبل بھی اس کے اکاونٹ رامن ہائیایسٹ‘ پیلی کوتور ہیر ہیں اس کا منفرد ڈاٹا یوزر ائی ڈی”(1386685474182369290)“ ہے او ریہ تینوں ایک ہی ہیں“۔