حیدرآباد پولیس نے بین الاقوامی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ کیا فاش، 4 بنگلہ دیشی خواتین کو بچایا

,

   

حیدرآباد پولیس اب بھی دو دیگر ملزمان کی تلاش میں ہے جو مفرور ہیں۔

حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے ایک بین الاقوامی ریکٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے تین مقامی افراد کو گرفتار کرلیا، جب کہ دو دیگر ملزمان فرار ہیں۔ اسماعیل نگر بندلا گوڈا اور مراد نگر، مہدی پٹنم میں بھی چھاپوں کے دوران چار بنگلہ دیشی خواتین کو بچایا گیا۔

گرفتار ملزمان کی شناخت حاجرہ بیگم، محمد سمیر اور شہناز فاطمہ کے نام سے ہوئی ہے جب کہ بنگلہ دیش انسانی اسمگلنگ کی مبینہ سرغنہ روپا اور ایک اور ایجنٹ سرور مفرور ہیں۔

اے سدھاکر، اے سی پی چندرائینگٹہ کے مطابق، ایک خاتون نے پولیس اسٹیشن بندلا گوڈا سے رجوع کیا تھا اور شکایت کی تھی کہ لوگوں کا ایک گروپ اسے سمندری راستے سے غیر قانونی طور پر ہندوستان لانے کے بعد جسم فروشی پر مجبور کر رہا ہے۔

شکایت کی بنیاد پر، حیدرآباد پولیس نے بندلا گوڈا اور مہدی پٹنم میں دو مقامات پر چھاپے مارے اور بندلا گوڈا میں اسماعیل نگر کی ہاجیرہ بیگم، چندرائن گٹہ کے بابا نگر کے محمد سمیر اور مراد نگر مہدی پٹنم کی رہنے والی شہناز فاطمہ کو گرفتار کیا۔

“متاثرہ کو روپا ہندوستان لایا گیا، جس نے اسے ہاجیرہ بیگم کے حوالے کیا اور وہاں سے چلی گئی۔ خاتون کو ہاجیرہ، شہناز اور سمیر نے دھمکایا اور جسم فروشی پر مجبور کیا۔ اسے ہوٹلوں میں لے جایا گیا اور گاہکوں کو بہلانے کے لیے کہا گیا،” اے سدھاکر، اے سی پی چندرائن گٹہ نے کہا۔

بنگلہ دیشی خاتون (شکایت کنندہ) فرار ہو کر پولیس سے رجوع ہوئی جس نے فوری طور پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ شہناز فاطمہ کے گھر پر چھاپے کے دوران مزید 3 بنگلہ دیشی خواتین کو بازیاب کرالیا گیا۔